برطانیہ میں مرنے والوں کی تدفین کے لیے جگہ ختم ہو رہی ہے۔ اس مسئلے نے ایک کمیشن کو سخت اقدامات کی سفارش کرنے پر مجبور کیا ہے جس میں جگہ کی کمی پوری کرنے کے لیے پرانی قبروں کو دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔
لا کمیشن کی جانب سے پیش کی گئی مجوزہ تبدیلیوں کے تحت ان قبرستانوں کو دوبارہ کھولا جا سکتا ہے جنہیں وکٹورین دور میں ’مکمل بھرے ہوئے‘ قرار دیا گیا تھا۔ کمیشن نے متنبہ کیا ہے کہ انگلینڈ اور ویلز کے شہری علاقوں میں تدفین کی جگہ تیزی سے ختم ہو رہی ہے۔
مجوزہ تبدیلیوں کے تحت کسی بھی قبرستان کی قبروں کو دوبارہ استعمال کرنے کی اجازت ہوگی، لیکن صرف عوامی مشاورت اور حکومتی منظوری کے بعد۔
ہر ایک قبر کے لیے حفاظتی اقدامات بھی کیے جائیں گے، جن میں سے صرف اس وقت دوبارہ استعمال کیا جاسکے گا جب اس میں آخری شخص کو کم از کم 75 سال قبل دفن کیا گیا ہو۔
ایک اور علیحدہ عوامی مشاورت قبر کے دوبارہ استعمال کے بارے میں ٹائم فریم پر غور کر رہی ہے، اور اگر اہل خانہ نے اعتراض کیا تو کیا ہوگا۔ پراپرٹی، فیملی اینڈ ٹرسٹ لا کے کمشنر پروفیسر نک ہاپکنز نے کہا کہ کسی بھی تبدیلی کو عوام کی مشاورت کیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا، ’ہماری تجاویز تدفین اور تدفین کے قانون میں اصلاحات اور آنے والی نسلوں کے لیے تدفین کی جگہ کو بچا کر رکھنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتی ہیں۔ یہ کام حساس انداز میں اور وسیع تر عوامی حمایت کے ساتھ کیا جانا چاہیے۔‘
موجودہ قانون کے مطابق قبرستان کو عبادت گاہ کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے دوبارہ استعمال کرنا غیر قانونی ہے۔ اگر مالک پارلیمنٹ کی جانب سے ایک مخصوص قانونی اجازت حاصل کر لے تو عوامی طور پر چلائے جانے والے دیگر قبرستانوں میں دوبارہ بہتری لائی جا سکتی ہے۔
وزارت انصاف میں پارلیمانی انڈر سیکریٹری آف سٹیٹ الیکس ڈیوس جونز نے کہا کہ حکومت لا کمیشن کے کام کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’تدفین اور تدفین کے لیے جدید اور مستقل ضابطے فراہم کرنے کے لیے مناسب ترین فریم ورک پر ہمیں لا کمیشن کی سفارشات کا دلچسپی سے انتظار کر رہے ہیں۔
مجوزہ تبدیلیوں پر عوامی مشاورت جنوری 2025 تک کھلی ہے۔
© The Independent