کراچی میں بلامعاوضہ دلہنیں تیار کرنے والی بشریٰ ثمر

کراچی کی بشریٰ ثمر جو پیشے کے لحاظ سے میک اپ آرٹسٹ ہیں وہ نہ صرف منافع بخش انداز میں اپنا بیوٹی سیلون چلا رہی ہیں بلکہ بلامعاوضہ مسحق دلہنوں کو تیار کر کے انسانیت کی خدمت بھی کر رہی ہیں۔ 

کراچی کی بشریٰ ثمر جو پیشے کے لحاظ سے میک اپ آرٹسٹ ہیں وہ نہ صرف منافع بخش انداز میں اپنا بیوٹی سیلون چلا رہی ہیں بلکہ بلامعاوضہ مسحق دلہنوں کو تیار کر کے انسانیت کی خدمت بھی کر رہی ہیں۔ 

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں میک اپ آرٹسٹ بشریٰ ثمر نے اپنے شعبے اور انسانیت کے لیے اٹھانے والے اقدام پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ’میں نے چھ سال باقاعدہ بڑے بڑے برانڈز اور نامور میک اپ آرٹسٹ سے تربیت حاصل کی جس کے بعد میں اپنا سیلون بنا سکی۔

’تین سال ہوئے ہیں سیلون چلاتے ہوئے۔ مجھ سے سروسز حاصل کرنے کے لیے خواتین کا آنا جانا لگا رہتا ہے اور مجھے اس کام  میں پذیرائی بھی حاصل رہی۔ آج میں بحیثیت بیوٹیشن اچھے پیسے کما رہی ہوں۔‘

بلامعاوضہ دلہن تیار کرنے کا خیال کیسے آیا؟

اس سوال کے جواب میں میک اپ آرٹسٹ نے بتایا کہ ’میری سہیلیوں کے گروپ میں ذکر ہوا کہ مہنگائی کے اس عالم میں دلہنیں بھی بھاری رقم میں تیار ہو رہی ہیں، سفید پوش طبقے سے تعلق رکھنے والوں کی بیٹیوں کا دلہن جیسا سجنے کا ارمان اس طرح سے پورا نہیں ہوتا جیسے امیر طبقے کی لڑکیاں اس خاص دن پر سجتی ہیں۔‘

گلبرگ کے علاقے میں بیوٹی سیلون چلانے والی بشریٰ نے دوستوں کی محفل میں ہونے والی بات سے ٹھانی کہ وہ مستحق خاندانوں سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کو بلا معاوضہ دلہن بنائیں گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بقول میک اپ آرٹسٹ بشریٰ: ’ہم سب پیسہ کمانا چاہتے ہیں اور میں بھی اسی عزم کے ساتھ اپنا پارلر چلا رہی ہوں لیکن ہماری معاشرے میں ہر طبقے کے لوگ آباد ہیں ایسے میں اگر میرے ہنر سے کسی کو خوشی میسر آتی ہے تو اسی میں میری تسلی ہے۔

’میں جہاں اہنے ہنر کے ذریعے پیسے کما رہی ہوں وہیں ایسے گھر بھی ہیں جہاں کمانے والوں کی تنخواہ ہی 30 ہزار روپے ہے، وہ کیسے 50 ہزار روپے دے کر دلہن تیار کروائیں گے۔ اسی سوچ کے ساتھ میں نے اپنے عزیز و اقارب سے کہا کہ کوئی مستحق ہو تو انہیں میں مفت سروسز فراہم کروں گی۔‘

بشریٰ ثمر نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’تین سالوں میں لاتعداد پارٹی میک آپ کیے اور دلہنیں بنائی ہیں جبکہ 20 سے زائد دلہنیں بلامعاوضہ تیار کر چکی ہوں۔

بشریٰ کی کلائنٹ صائمہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’وہ بشریٰ سے ایک لڑکی کو بلامعاوضہ دلہن بنوا چکی ہیں۔ اس دلہن کے والد نہیں تھے کرائے کا گھر تھا لیکن جب بشریٰ کے پارلر کا پتہ لگا تو یہیں سے شادی کے دن انہیں تیار کروایا۔

’بشریٰ کا احساس سے بھرپور یہ اقدام قابل تعریف ہے۔‘

بشریٰ ثمر کا کہنا ہے کہ ’کسی بھی لڑکی کے لیے شادی کا دن بہت خاص ہوتا ہے اس دن کے لیے وہ کتنے خواب سجاتی ہے، ہر لڑکی سج سنور کر اچھی دلہن بننا چاہتی ہے اور ایسے میں میں ان لڑکیوں کا ساتھ دینا چاہتی ہوں جو پیسے کی کمی کے باعث گھروں سے سادہ انداز میں دلہن بن کر رخصت ہو جاتی ہیں۔‘

بشریٰ ثمر نے بیوٹی سیلون کی فیلڈ سے تعلق رکھنے والوں کے لیے بھی یہ پیغام دیا کہ ’اپنا کاروبار ضرور کریں لیکن ایسے مستحقین کا بھی سوچیں جو مہنگائی سے لڑ رہے ہیں، مفت نہ سہی تو کم معاوضے میں ان کے لیے اپنی خدمات انجام دیں تاکہ انسانیت کی خدمت ہو جائے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین