فیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی رکنیت بحال کر دی

فیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی رکنیت تیسری بار چھ فروری سے معطل کر رکھی تھی۔

پاکستان کے کپتان فریداللہ 21 نومبر، 2023 کو اسلام آباد کے جناح سٹیڈیم میں تاجکستان کے کھلاڑیوں سے فٹ بال چھیننے ککی کوشش کرتے ہوئے (اے ایف پی)

فیڈریشن انٹرنیشنل فٹ بال ایسوسی ایشن (فیفا) نے پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) کی رکنیت بحال کر دی۔

عالمی تنظیم نے اتوار کی شب جاری بیان میں کہا کہ ’فیفا کونسل کے بیورو نے یہ فیصلہ پی ایف ایف کانگریس کی جانب سے  متفقہ طور پر آئین کی منظوری کے بعد لیا، جس کی فیفا اور اے ایف سی دونوں نے توثیق کی ہے۔

’یوں چھ فروری 2025 کے فیصلے میں مقرر کردہ شرط پوری کر دی گئی۔‘

پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) نے پاکستان میں فٹ بال کے لیے مسلسل حمایت پر فیفا اور ایشین فٹبال کنفیڈریشن (اے ایف سی) کا شکریہ ادا کیا اور رکنیت کی بحالی پر ملک کی فٹ بال کمیونٹی کو مبارک باد دی۔

اس سے قبل پی ایف ایف کے 27 فروری کو جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ لاہور میں منعقدہ غیرمعمولی کانگریس اجلاس میں فیفا کی تجویز کردہ آئینی ترامیم کو بھاری اکثریت سے منظور کر لیا گیا ہے۔ 

اجلاس میں فیفا اور اے ایف سی کے نمائندے بھی شریک تھے۔

پی ایف ایف کے مطابق فیفا کی رکنیت بحالی کے لیے لاہور میں مجوزہ آئینی ترامیم اکثریت سے منظور کر لی گئی تھیں جس کے بعد فیفا کی رکنیت بحال ہونے کی راہ ہموار ہوئی۔

اجلاس میں شریک پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے عہدیدار شاہد کھوکھر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ ’فیفا نے پی ایف ایف کی رکنیت جن آئینی شقوں کی وجہ سے معطل کر رکھی ہے، ان میں ترامیم کی تجاویز اجلاس میں شریک عالمی و ریجنل فٹ بال فورمز کے نمائندوں کی موجودگی میں واضح اکثریت سے منظور کی گئیں۔‘

فیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی رکنیت دوسری بار چھ فروری سے معطل کر رکھی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فیفا کی جانب سے اُس وقت جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ ’پی ایف ایف اپنے آئین میں وہ ترامیم شامل کرنے میں ناکام رہی، جو شفاف اور جمہوری انتخابات کو یقینی بنانے اور فیفا کے طے شدہ اصولوں کے مطابق پی ایف ایف کی نارملائزیشن کا عمل مکمل کرنے میں اہم کردار ادا کرتیں۔

’یہ معطلی اس وقت تک برقرار رہے گی جب تک پی ایف ایف کانگریس فیفا اور اے ایف سی کی جانب سے پیش کردہ آئینی ترامیم کی منظوری نہیں دے دیتی۔‘

شاہد کھوکھر نے کہا تھا کہ ’فیفا کی شرائط پر ہم نے مجوزہ آئینی ترامیم منظور کر لی ہیں، لہذا اب ہماری رکنیت بحال کرنے میں فیفا کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ فیفا کا مطالبہ تھا کہ پی ایف ایف کا آئین دنیا کی دیگر فٹ بال فیڈریشنز اور فیفا کے معیار کے مطابق تشکیل دیا جائے۔

’ابھی فیفا کی جانب سے رکنیت بحال نہیں کی گئی البتہ ہم نے تمام رکاوٹیں دور کر دی ہیں۔‘

5 فروری 2025 کو فیفا کی جانب سے پی ایف ایف کی معطلی پہلی مرتبہ نہیں تھی۔ اپریل 2021 میں بھی فیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی رکنیت معطل کر دی تھی، کیونکہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے اشفاق حسین گروپ کی جانب سے پی ایف ایف دفاتر پر قبضہ کر لیا گیا تھا۔

ان کی کامیابی کو غیر آئینی قرار دے کر فیفا نے جون 2022 میں پی ایف ایف کی رکنیت معطل کر کے پابندی عائد کر دی تھی۔

فیفا کی معطلی کے باعث پاکستان کی قومی فٹبال ٹیم کسی بھی بین الاقوامی مقابلے میں شرکت سے محروم رہی جبکہ فیفا کی جانب سے فراہم کی جانے والی مالی اور تکنیکی معاونت بھی معطل رہی۔

پاکستان فٹ بال فیڈریشن 2015 سے بحرانوں اور تنازعات کا شکار ہے اور 2017 کے بعد یہ تیسری بار تھی جب پاکستان کی رکنیت معطل کی گئی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال