جنوبی پنجاب کے صحرائے چولستان میں 15 ویں سالانہ ڈیزرٹ ریلی کا میلہ سج گیا ہے۔ اس سال 133 ڈرائیور ریلی میں حصہ لے رہے ہیں جو کہ ریکارڈ تعداد ہے۔
دفاعی چیمپیئن نادر مگسی نے جمعرات کے کوالیفائنگ راؤنڈ کے لیے سوا تین کلو میٹر کا ٹریک سب سے کم وقت 1 منٹ اڑتالیس سیکنڈ میں طے کیا۔ نادر مگسی پاکستان میں سب سے زیادہ مرتبہ چولستان ڈیزرٹ ریلی جیتنے والے ڈرائیور ہیں۔
بہاولپور کے قلعہ دراوڑ کے قریب ہونے والی سالانہ ریلی کو دیکھنے کے لیے موٹر سپورٹس کے شائقین کے قافلے ملک بھر سے آتے ہیں۔ ریس میں حصہ لیں نہ لیں، گاڑیاں دوڑانے کے شوقین بیش قیمت گاڑیاں ریت کے ٹیلوں پر لا کر آزماتے ہیں۔
ریس میں حصہ لینے والی گاڑیاں مہنگے اور پائیدار شاکس اور سسپینشن سے لیس ہوتی ہیں تاکہ ٹیلوں پر باآسانی دوڑ سکیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
چار روزہ ریلی اور تفریحی سرگرمیاں مقامی لوگوں کے لیے غیر معمولی آمدن کا ذریعہ بنتی ہیں۔
منتظم پنجاب ٹورزم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) سمیت نجی ٹوؤر آپریٹر شائقین کے رات کے قیام کے لیے جگہ جگہ ٹینٹوں کا بندوبست کرتے ہیں۔
پی ٹی ڈی سی کی جانب سے مقامی ثقافت اور طرزِ زندگی کو اجاگر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
مقامی ہنرمندوں کے فن پاروں کی نمائش دوسرے شہروں سے آنے والوں کو اچھی یادیں محفوظ کرنے کا موقع دیتی ہے۔
پی ٹی ڈی سی نے قلعہ داروڑ کے قریب نیا سیاحتی ریزورٹ بنایا ہے جس کا باضاطہ افتتاح ہونا باقی ہے۔
ریلی میں سکیورٹی اور نظم و ضبط کے لیے پولیس، رینجرز اور فوج کے اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے جب موٹر سائیکلوں کے لیے ڈیزرٹ بائیک ریس کا بھی اہتمام کیا گیا ہے جو 16 فروری کو ہو گی۔
ریلی کی تصاویر دیکھنے کے لیے اوپر موجود گیلری پر کلک کیجیے۔