یہ سیریز زیادہ تر تو ہائی جیکنگ کے ان پہلوؤں سے متعلق ہے جن کا وہاں ہوائی اڈے پر موجود صحافیوں کے لیے دیکھنا یا مشاہدہ کرنا مشکل ہے لیکن بعض باتیں یقیناً ہماری آنکھوں کے سامنے ہوئیں اور ان کی عکاسی قدرے درست انداز میں نہیں کی گئی۔
ائیر پورٹ
بلیک برن سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بیان کیا کہ کیسے انہوں نے حال ہی میں برطانیہ سے پاکستان جانے کے لیے اپنے دوست کے ٹیسٹ نتائج کو اس جعلی سرٹیفیکیٹ کی تیاری کے لیے استعمال کیا۔