پاکستان کے نجی نیوز چینل اے آر وائی نے تسلیم کیا ہے کہ 19 اور 20 جنوری 2022 کو اس نے سینیئر صحافی عاصمہ شیرازی سے متعلق غلط خبر نشر کی تھی جسے ’درگزر کیا جائے‘۔
اے آر وائی
سیاست دانوں کے بارے میں عام تاثر یہ ہے کہ وہ حقائق کو توڑ مروڑ کر یا جو منہ میں آئے اکثر بول دیتے ہیں۔ وہ اپنے بیانیے کے حق میں کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں، تو ایسے میں ٹی وی چینلز کیسے ایک متوازن پروگرام ناظرین تک پہنچا سکتے ہیں؟