بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی جانب سے رکن ممالک کو فراہم کی جانے والی اس خفیہ سہ ماہی رپورٹ سے ایران اور مغرب کے درمیان اس کے جوہری پروگرام پر تناؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
جوہری تنصیبات
آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کے مطابق: ’ایران کے پاس واحد راستہ اعتماد حاصل کرنا ہے اور وہ اعتماد جس کی انہیں اپنی معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے بہت زیادہ ضرورت ہے، وہ یہ ہے کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو وہاں موجود رہنے کی اجازت دی جائے۔‘