وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ تعاون اور دوستی کرنا چاہتا ہے، لیکن اس کے لیے شرط یہ ہے کہ کشمیر کی آئینی حیثیت کو پانچ اگست 2019 سے پہلے والی پوزیشن پر لایا جائے۔
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ 20 سال سے پاکستانیوں کا خون چوسنے والی یہ کمپنی ہمیشہ کے لیے بلیک لسٹ کر دی جاتی۔ مگر پھر وہی پرانی صفت آڑے آئی جس کو انتقام کا اندھا پن کہتے ہیں۔