دو بیویاں، 10 بچے اور کچھ گرل فرینڈز: مسک کی زندگی کا ایک رخ

والٹر آئزکسن کی نئی کتاب ’ایلون مسک‘ میں دنیا کے امیر ترین شخص کی اپنی زندگی میں جذباتی تعلق کے لیے جدوجہد اور ان کے اندر چھپی کئی شخصیتوں کو کھنگالا گیا ہے۔

 ایلون مسک اور ان کی اہلیہ تالولہ ریلی آٹھ جولائی 2015 کو سن ویلی، ایڈاہو میں ایلن اینڈ کمپنی سن ویلی کانفرنس میں شرکت کے موقعے پر (سکاٹ اولسن / اے ایف پی)

صحافی اور کئی کتابوں کے مصنف والٹر آئزکسن کی نئی کتاب ’ایلون مسک‘ بالآخر رواں ہفتے شائع ہو گئی ہے، جس سے دنیا کو اس انسان کے ذہن کے اندر جھانکنے کا موقع ملے گا جو یوکرین کے میدان جنگ میں استعمال والی مواصلات سے لے کر ناسا کے سٹیلائٹ پروگرام تک کو کنٹرول کرتے ہیں اور مستقبل میں برقی گاڑیوں اور چاند پر انسانی بستیاں آباد کرنے کا خواب دیکھتے ہیں۔

والٹر آئزکسن تجربہ کار صحافی ہیں جنہوں نے پانچ سالوں تک ٹائم میگزین میں ایڈیٹنگ کی اور آئن سٹائن، ہنری کسنجر، لیونارڈو ڈاونچی اور یہاں تک کہ سٹیو جابز کی عوام میں شہرت پانے والی سوانح عمری تحریر کیں۔

وہ دو سال مسک کی پرچھائی بن کر رہے اور اس عرصے میں ان کے دوستوں اور خاندان کے افراد، سابق پارٹنرز اور ساتھیوں سے بات کی۔ انہوں نے مسک کے اوسط گریڈز، ان کا یہ یقین کہ وہ ’جنگ کے لیے پیدا ہوئے تھے‘، ان کی جذباتی تعلق کے لیے جدوجہد اور ان کے اندر چھپی کئی شخصیتوں کو کھنگالا۔

والٹر نے ایک انٹرویو کرنے والے کو بتایا: ’ایلون مسک کوئی ایک شخص نہیں ہیں۔ ان کی بہت سی شخصیات ہیں۔ مطلب متعدد شخصیات۔ آپ انہیں بہت ہی مضحکہ خیز اور مزاح سے بھرپور شخص ہونے سے لے کر سنجیدہ انجینیئرنگ موڈ میں دیکھ سکتے ہیں۔ اور پھر اچانک اداسی چھا جاتی ہے بالکل ڈاکٹر جیکل اور ہائیڈ کی طرح۔‘

کاروباری فیصلے کرنا، راکٹ لانچنگ اور راتوں کو ویڈیو گیمز کھیلنے کے بعد بےترتیب انتخاب، لیکن اس سے ہمیں مسک کے دوسرے پہلو یعنی ان کی زندگی میں شامل ہونے والی خواتین کی ایک نایاب جھلک بھی ملتی ہے۔ پیار کے معاملے پیچیدہ ہیں۔

ایلون مسک کی عاشقانہ زندگی رنگین رہی ہے لیکن جب اسے محض ایک کہانی کے طور پر بیان کیا جائے تو یہ مثبت طور پر عجیب ہو گا۔

ان کی دو سابق بیویاں ہیں، تین سابق گرل فرینڈز، 10 بچے اور ایک جو پیدائش کے پہلے سال ہی المناک طور پر چل بسا۔

ان کی پہلی بیوی جسٹن ولسن ایک مصنفہ ہیں جب کہ دو بار رشتہ ازدواج میں رہنے والی تلولہ رائلی اور سابق گرل فرینڈ ایمبر ہرڈ اداکاری سے وابستہ رہی ہیں۔ ان کی آن/آف گرل فرینڈ گرائمز جدید موسیقی کی دنیا کی معروف گلوکارہ ہیں۔

ان کے جڑواں بچوں کی والدہ شیون زیلیس، ییل سے گریجویٹ اور مسک کی کمپنی نیورلنک میں ڈائریکٹر ہیں۔ ان کی باقی گرل فرینڈز میں سے تین کینیڈین، ایک برطانوی اور ایک کا تعلق امریکہ سے ہے اور پھر بھی ان میں سے زیادہ تر کیلیفورنیا یا ٹیکساس میں ان کے گرد منڈلاتی ہوئی نظر آئیں، جس کی وجہ مسک انڈسٹریز کے کارپوریٹ ہیڈکوارٹرز تک آسان رسائی ہو سکتی ہے۔

کم از کم دو سو ارب ڈالر کی دولت کے ساتھ ایلون مسک زیادہ اولاد اور بیویاں یا ساتھی رکھ سکتے ہیں لیکن اس حوالے سے  بھی ڈراما کبھی کم نہیں ہوا۔ والٹر خود ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر حال ہی میں اس معاملے میں الجھ گئے تھے جب مسک کی آخری سے پہلی والی سابق پارٹنر گرائمز نے ان سے التجا کی تھی کہ وہ اس بارے میں ٹویٹ کریں کہ مسک انہیں اپنے بچے سے ملنے کی اجازت دیں۔

خاص طور پر انہوں نے والٹر سے کہا کہ وہ زیلیس کو، جن کے ساتھ مسک نے 2021 میں آئی وی ایف ٹیکنالوجی کے ذریعے جڑواں بچوں کو جنم دیا تھا، کہیں کہ وہ انہیں سوشل میڈیا پر اَن بلاک کردیں اور ایلون مسک سے کہیں کہ وہ انہیں اپنے بچے سے ملنے دیں۔

خوش قسمتی سے کچھ دن بعد یہ اختلافات ختم ہو گئے اور 10 ستمبر تک گرائمز اور زیلیس نے اس کا اظہار کیا جب گرائمز نے ایک طویل ٹویٹ کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ’میں نے شیون کے ساتھ طویل بات کی۔ یہ ان کا قصور نہیں تھا، براہ کرم ان سے ناراض نہ ہوں! ہم ایک دوسرے کا بہت احترام کرتے ہیں اور ہم دوست بننے اور بچوں کو ساتھ بڑا ہوتے دیکھنے کے لیے پرجوش ہیں۔‘

زیلیس نے اس کے جواب میں گریمز کو ’دبنگ‘ قرار دیا۔

ان تمام خواتین نے والٹر کو کافی وقت دیا اور انہوں نے زیادہ تر مسک کے بارے میں اچھی باتیں کہیں۔ ولسن نے سٹوڈنٹ لائف میں ایلون مسک کی جانب سے ان کی پسندیدہ آئس کریم کے ساتھ منانے کی کہانی سنائی لیکن غرب الہند کے جزیرے سینٹ مارٹن میں اپنی شادی کی تقریب کے بعد رقص کرتے ہوئے مسک نے ان کے کان میں سرگوشی کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ’اس رشتے میں میرا پلڑا زیادہ بھاری ہے۔‘

گرائمز نے مسک کی جانب سے ان کے سی سیکشن کے دوران لی گئی ایک تصویر کو پھیلانے کی کہانی سنائی اور رائلی نے انہیں بتایا کہ ’مرد اندر سے بچہ ہی ہوتا ہے، چاہے وہ اب بھی اپنے والد کے سامنے کھڑا ہو اور نفسیاتی اذیتوں کے باوجود ان کے لیے محبت اور خاندان کیسے جڑے ہوئے تھے۔‘

والٹر نے زیلیس سے ان کے آسٹن والے گھر میں ملاقات کی جہاں وہ مسک کے ساتھ رہتی رہی ہیں، جہاں انہوں نے بیان کیا کہ کیسے وہ مکان کے پیچھے والے سوئمنگ پول کے آنگن میں بیٹھتے تھے اور یہیں ان کے روشن آنکھوں والے جڑواں بچوں نے ان کے سامنے گھٹنوں کے بَل چلنا سیکھا۔

ایلون مسک اور ان کی بیٹی ویوین کے درمیان تعلقات اتنے دوستانہ نہیں ہیں، جو ان کے جسٹن کے ساتھ تھے۔ مسک کے مطابق وہ اب ایک 19 سالہ ’کمیونسٹ‘ ہے جو 2022 میں اپنی جنس تبدیل کرکے خاتون بن گئیں اور اپنا نام زاویر سے بدل کر ولسن رکھ لیا اور وہ اب اپنے والد سے ’کوئی تعلق نہیں رکھنا چاہتیں۔‘

لیکن اتنی رنگین ذاتی زندگی بنانے کی یہ طاقت کہاں سے آتی ہے؟ والٹر نے ایک شاندار کام کیا ہے اور یہ جاننے کی بھرپور کوشش کی ہے کہ کون سی چیز انہیں اتنا غصیلا بناتی ہے اور کیا کوئی واقعی ایلون مسک جیسے آدمی کو سمجھ سکتا ہے؟

2017 میں ٹیسلا ماڈل تھری کی لانچنگ پر کمپنی کے وسیع فریمونٹ ہیڈ کوارٹرز میں ہونے والی تقریب کے دوران سرچ لائٹس کی چکاچوند میں جب وہ ایک شوخ سرخ رنگ کی گاڑی کو سٹیج پر لائے تو کنسرٹ ایرینا کے سپیکرز پر موسیقی کی دھن بڑھ گئی۔

وہ چھلانگ لگا کر گاڑی سے باہر نکلے اور وہاں جمع ہزاروں پرستاروں کی جانب ہاتھ لہرایا، آگے بڑھے، سینے پر اپنے بازؤں کو باندھ کر پوز دیا۔ یہ ایک کلاسک سی ای او کے طور پر راک سٹار سٹائل تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جب یہ ہو رہا تھا تو رولنگ سٹون میگزین کے صحافی نیل سٹراس اس وقت مسک کی پروفائلنگ کر رہے تھے۔

ایونٹ کے بعد سٹراس نے ان سے پوچھا کہ جب سٹیج پر کھڑے ہوکر وہ دنیا کو یہ بتا رہے تھے کہ انہوں نے ابھی الیکٹرک کار کی وسیع مارکیٹ میں تہلکہ مچا دیا ہے تو کیسا لگ رہا تھا؟ اس پر مسک نے ایک آہ بھری۔

انہوں نے ایمبر ہرڈ کا حوالہ دیتے ہوئے ہچکچاتے ہوئے بتایا: ’میں نے ابھی اپنی گرل فرینڈ سے رشتہ توڑ دیا ہے۔ مجھے واقعی ان سے محبت تھی اور اس سے مجھے تکلیف ہوئی ہے۔‘

مسک رکے اور پھر اپنی بات کو درست کرتے ہوئے کہا: ’ٹھیک ہے، انہوں نے مجھ سے رشتہ توڑ دیا ہے، میں گذشتہ چند ہفتوں سے شدید جذباتی کرب میں مبتلا ہوں۔ ایونٹ کو کامیاب بنانے اور سب کے درمیان سب سے افسردہ آدمی کی طرح نظر نہ آنے کے لیے ہر ایک جتن کیا۔ دن کے بیشتر حصے میں، میں افسردہ ہی رہا۔‘

اس کے بعد انہوں نے سٹراس سے کہا کہ وہ انہیں مشورہ دیں یا انہیں کسی ممکنہ گرل فرینڈز سے بھی متعارف کروائیں کیونکہ ان کے بقول ’میرے لیے لوگوں سے ملنا بھی بہت مشکل ہے۔ میں ایک سنجیدہ ساتھی یا روحانی ساتھی کی تلاش میں ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ ایک بڑے خالی مکان میں رہنے سے کیسا محسوس ہوتا ہے اور راہداریوں میں قدموں کی گونج، لیکن وہاں کوئی نہ ہو اور آپ کے بستر پر کوئی نہ ہو۔ جب میں بچہ تھا تو میں نے ایک بات کہی تھی اور وہ یہ کہ میں کبھی تنہا نہیں رہنا چاہتا۔‘

اس وقت مسک کی عمر 46 سال تھی۔ وہ ایک عوامی طور پر درج کمپنی کے سی ای او تھے، جو آن ریکارڈ صحافی سے بات کر رہے تھے اور یہ لانچنگ پروڈکٹ کی حصص کی قیمت کی حساسیت کے بارے میں تھی لیکن وہ اس موقعے پر بھی انٹرویو لینے والے سے درخواست کر رہے تھے کہ وہ انہیں ڈیٹ کے لیے گرل فرینڈ تلاش کرکے دیں کیونکہ انہیں اکیلے سونے سے نفرت ہے۔ یہ ایک غیر فلٹر شدہ تبصرہ تھا یا کسی دکھی روح کی جھلک؟

والٹر کا ماننا ہے کہ مسک کے برتاؤ میں اس اتار چڑھاؤ کے تانے بانے جنوبی افریقہ میں برے حالات میں گزارے گئے ان کے بچپن سے ملتے ہیں، جہاں انہیں اپنے والد ایرول کی بدسلوکی کا سامنا تھا۔

وہ کہتے ہیں کہ ’ہر چیز کا تعلق بچپن میں پہنچنے والے صدموں اور محرکات سے ہے۔ اس (بچپن) نے انہیں بے ڈھرک بنا دیا۔ اس نے انہیں ایسا بنا دیا کہ وہ ڈرامائی حالات میں زیادہ آرام دہ محسوس کرتے ہیں۔

ایلون مسک کی پیدائش پریٹوریا میں ماڈل اور ڈائیٹشین مے مسک اور جنوبی افریقی انجینیئر ایرول مسک کے ہاں ہوئی تھی۔ ان کی والدہ 74 سال کی عمر میں سپورٹس الیسٹریٹڈ کے 2022 ایڈیشن سوئمنگ سوٹ سپیشل کی کور گرل ہیں۔

والٹر نے ان کی بری یادوں والی ایک پس منظر کہانی بھی بیان کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اپنی زندگی کے پہلے آٹھ سالوں میں مسک شاذ و نادر ہی اپنے والدین میں سے کسی سے زیادہ ملتے تھے۔ وہ اپنی ہی دنیا میں رہتے اور یہاں تک کہ لوگ انہیں بہرا سمجھنے لگے۔

مسک نے ایک بار بتایا تھا کہ ’میرے پاس شاید ہی آیا یا کوئی ایسا قریبی شخص رہا ہو۔ وہاں صرف ایک نوکر تھا وہ بھی صرف اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کہیں میں کوئی چیز نہ توڑ دوں۔‘

انہیں سکول میں تنگ کیا جاتا تھا اور پھر گھر پر ان کے والد انہیں تنگ کرنے والوں کا ساتھ دیتے۔

جب ان کے والدین الگ ہوئے تو مسک کو اپنے والد کے لیے افسوس ہوا اور وہ ان کے ساتھ چلے گئے۔ انہوں نے بعد میں کہا کہ یہ (ان کے ساتھ جانے کا فیصلہ) ایک اچھا خیال نہیں تھا۔ وہ ایک بہت ہی برے انسان تھے۔‘

ایلون مسک نے زبانی بدسلوکی کی بات بھی کی ہے، ان کے کزنز نے والٹر کو بتایا کہ وہ ان کے پاس جانے سے ڈرتے تھے۔ ایرول نے مسک کی والدہ مے کے ساتھ جسمانی یا زبانی بدسلوکی کی ہمیشہ تردید کی ہے اور ایلون نے بھی کہا ہے کہ ان کے والد نے ان پر جسمانی تشدد نہیں کیا۔

جب مسک نے پنسلوانیا یونیورسٹی میں داخلہ لیا تو ان کے کالج کے دوست ایڈیو ریسی، جو اب ’دا فنڈڈ‘ نامی کمپنی کے سی ای او ہیں، یاد کرتے ہیں کہ ’میں نے اس سے پہلے ایلون سے زیادہ ’ڈورک‘ شخص نہیں دیکھا تھا۔ وہ درحقیقت سو گنا سے زیادہ ’ڈی ڈورکیفائیڈ‘ ہیں۔ میں نے ان کے ساتھ جیسے تیسے وقت گزارا لیکن اس وقت یہ قدرے تکلیف دہ تھا۔‘

مسک کی تصاویر، جب وہ 2001 میں پے پال چلا رہے تھے، اس بات کو ثابت کرتی ہیں۔ وہ ایک گول سر والے اور پھولے ہوئے گالوں والے فربہ نوجوان تھے۔ ان کے زیادہ تر بال جھڑنے کے قریب تھے۔ اسی سال مسک کی تصاویر میں سے ایک میں وہ ’آئرن مین‘ والے ہائی چِک بونڈ ہیئرکٹ میں دکھائی دیتے ہیں۔

اور جب آپ ایک ایسے شخص کے بارے میں طویل اور زیادہ گہرائی سے سوچتے ہیں جو سپورٹس کاریں اور راکٹ شپ بنا رہا ہو تو آپ کو ’جنسی‘ علامت پر روشنی ڈالنے کے لیے سگمنڈ فرائڈ جیسے گہرے غور و فکر کی ضرورت نہیں۔

والٹر کہتے ہیں کہ ان کی والدہ کے خیال میں مسک کے لیے خطرہ یہ ہے کہ وہ اپنے والد کی طرح نہ بن جائیں۔ ان کا شیطانی انداز ہر اس شخص پر مکمل طور آشکار ہوتا ہے جو ان کے قریب رہا ہے اور یہی ان کی انوکھی توانائی ہے جو ان کے غیر معمولی خیالات کو آگے بڑھاتی ہے۔

’اوپن اے آئی‘  کے سی ای او اور ان کے سابق کاروباری پارٹنر سیم آلٹمین کہتے ہیں: ’ایلون شدت سے چاہتے ہیں کہ دنیا کو بچایا جائے، لیکن صرف اس صورت میں جب وہ ہی بچانے والے واحد شخص ہوں۔‘

ایلون مسک کے ان تمام خوابوں کا آغاز اس وقت ہوا جب وہ جنوبی افریقہ کے شہر پریٹوریا میں اکیلے بیٹھ کر فزکس کی کتابوں، سپر ہیرو کامکس، بوتل راکٹس اور ٹوائے سپورٹس کاروں سے کھیل رہے ہوتے تھے۔ وہ اب بھی یہ کھیل کھیل رہے ہیں، لیکن فرق اتنا ہے کہ یہ اب حقیقی زندگی میں ہو رہا ہے۔

اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کہاں رہے ہیں یا انہوں نے کیا کیا ہے، اپنے تمام تعلقات اور بچوں کے باوجود، وہ اب بھی سب سے تنہا نظر آتے ہیں، باوجود اس کے کہ باہر والے انہیں اس نظر سے دیکھتے ہیں کہ وہ ’کبھی اکیلے نہیں رہنا چاہتے۔‘

دنیا کو بچانے کی کوشش کے ساتھ ساتھ اپنی پیشہ ور زندگی کی طرح وہ اپنی عاشقانہ زندگی میں بھی نئے پن اور اختراع حاصل کرنے کی انتھک جستجو میں رہے۔ آخر میں بہت سوں کے لیے ایک سوال یہ بھی ہے کہ کیا مسک خود کو اپنے آپ سے بچانے کے لیے کسی اور کی تلاش میں ہیں؟

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی میری کہانی