کراچی میں گذشتہ پانچ سالوں سے رمضان میں 100 سے 150 افراد کے لیے افطار کا اہتمام کرنے والے ہندو نوجوانوں کے گروپ کے رکن کُنال کمار نے کہا کہ انہیں اور ان کے دوستوں کو افطار کا انتظام کرکے ذہنی سکون ملتا ہے۔
کُنال کمار ہر سال رمضان کے مہینے میں کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع ایدھی مرکز کے سامنے اپنے ایک درجن دوستوں کے ساتھ افطار لگاتے ہیں۔
ان دوستوں کے گروپ کی جانب سے لگائے گئے افطار میں پھل، کھجور، سموسوں، شربت کے ساتھ بریانی شامل ہوتی ہے۔
کُنال کمار کے مطابق جب وہ یونیورسٹی کے طالب علم تھے تو اس وقت انہوں نے اپنے چند مسلمان دوستوں کے افطار کرانا شروع کیا، مگر بعد میں ان کے دوست بیرون ممالک چلے گئے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کُنال کمار نے کہا کہ ’جب میرے دوست بیرون ملک چلے گئے اور رمضان کا مہینہ آیا تو میں نے سوچا افطار کو جاری رہنا چاہیے۔ میں نے اپنے ہندو دوستوں سے بات چیت کی تو انہوں نے نہ صرف میری ہمت افزائی کی بلکہ میرا ساتھ دینے کا بھی وعدہ کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ہمارے پاس جگہ نہیں تھی۔ ہم نے ایدھی فاؤنڈیشن سے جگہ کے لیے درخواست کی تو انہوں نے ہمیں ایدھی مرکز کلفٹن کے سامنے جگہ دی، جہاں ہم پانچ سالوں سے ہر سال رمضان میں افطار لگاتے ہیں۔‘
کُنال اور ان کے دوست مختلف بزنسز کرتے ہیں، مگر رمضان میں افطار کے لیے وقت نکالتے ہیں۔
بقول کُنال: ’ہم رمضان میں روزانہ افطار کے قبل سامان لاکر ایدھی مرکز آتے ہیں۔ پھل کاٹنے، شربت بنانے کے ساتھ پھلوں اور بریانی کے تھال بناتے ہیں۔ اس کے بعد روڈ کے برابر فٹ پاتھ پر دریاں بچھا کر افطار لگاتے ہیں۔
’ہمارے افطار میں روزانہ 100 سے 150 افراد افطار کرتے ہیں، جن میں اکثریت آس پاس کے دفاتر میں کام کرنے والے چوکیدار، مزدوروں، سکیورٹی گارڈز کی ہوتی ہے۔ ہم بغیر کسی پوچھ گچھ کے افطار کراتے ہیں۔ کسی سے یہ بھی نہیں پوچھتے کہ انہوں نے روزہ رکھا ہے یا نہیں۔ ہمارا مقصد ہے لوگوں کوکھانا کھلایا جائے۔‘
کنال کا کہنا تھا کہ ’یہ سندھ کی صوفی روایت کی عکاسی کرتا ہے۔ سندھ میں ہندو اور مسلمان بغیر مت بھید کے آپس میں مل کر مذہبی تہوار ہم آھنگی سے مناتے ہیں۔
’مجھے اور میرے تمام دوستوں کو رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں افطار کا اہتمام کرکے ذہنی سکون ملتا ہے۔‘