پچھلی دو یا تین دہائیوں میں الیکٹرانک ڈیوائس کی زندگی بنیادی طور پر صارف کے اچھے استعمال پر منحصر تھی، لیکن اب ایسا نہیں ہے۔
ہم میں سے بہت سے لوگوں نے اپنے بزرگوں سے سنا ہے کہ کس طرح انہوں نے ایک دہائی یا اس سے زیادہ عرصے تک ایک ہی الیکٹرانک ڈیوائس کا استعمال کیا۔ آج کے فونز اور دیگر سمارٹ ڈیوائسز تین یا چار سال کے بعد آہستہ آہستہ ختم ہونے کا احساس دلانے لگتے ہیں اور ان میں ابتدائی چستی نہیں رہتی۔
سمارٹ فونز بھی انسانوں کی طرح اپنے سنہری دور، زندگی کے بحرانوں اور ریٹائرمنٹ کے مراحل سے گزرتے ہیں۔ بہت سی دوسری ڈیوائسز کے برعکس جن کی میعاد ختم ہونے کی مخصوص تاریخ ہوتی ہے، سمارٹ فونز کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ نہ تو لکھی جاتی ہے اور نہ ڈیوائس کی سیٹنگز میں نظر نہیں آتی۔
سمارٹ فونز کی کارکردگی کا انحصار ان کے چلانے والے سافٹ ویئر پر ہوتا ہے۔ سب سے پہلے وہ باقاعدہ اپ ڈیٹس حاصل کرتے ہیں جن میں نئی خصوصیات، کارکردگی میں بہتری اور اہم سکیورٹی پیچ شامل ہیں۔ تاہم، جیسے جیسے وقت گزرتا ہے اور نئے ماڈلز متعارف کرائے جاتے ہیں، مینوفیکچررز پرانے ماڈلز پر کم توجہ دینے لگتے ہیں۔
اپ ڈیٹس کم ہو جاتے ہیں اور آخر کار آنے رک جاتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ سمارٹ فون اپنی تکنیکی میعاد کے ختم ہونے کی تاریخ تک پہنچ گیا ہے۔ اس نقطہ کے بعد آلے کے ٹوٹ پھوٹ کے آثار دکھانا شروع ہو جاتے ہیں۔ کمزوریاں بالکل ٹھیک نہیں ہوتیں، ڈیوائس کی کارکردگی سست ہوجاتی ہے، ایپس کو لوڈ ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے، کریش ہونا ایک عام بات بن جاتی ہے اور بیٹری کا تیزی سے ختم ہونا درد سر بن جاتا ہے۔
ان لوگوں کے لیے جو مسلسل اپنے فونز کو جدید ترین گیمز اور ایپس سے بھر رہے ہیں، ان کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ جلد آ سکتی ہے۔ یہ لوگ، جو اپنے آلے کی سب سے زیادہ میموری، پروسیسنگ، بیٹری اور دیگر وسائل استعمال کرتے ہیں، جلد ہی سست روی کو محسوس کر سکتے ہیں۔
دوسری طرف، جو لوگ اپنے فون کو روزمرہ کی سرگرمیوں اور کبھی کبھار کالز کے لیے استعمال کرتے ہیں وہ سست عمل محسوس نہیں کر سکتے اور اتنی جلدی لائن کے آخر تک پہنچ سکتے ہیں۔
مختلف فونز کی عمر کی جانچ پڑتال
عام طور پر سمارٹ فونز کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ کو دو زاویوں سے چیک کیا جاسکتا ہے:
1- مینوفیکچرر کی سکیورٹی اپ ڈیٹس کی بنیاد پر
2- کارکردگی کی بنیاد پر۔
حفاظت کے لحاظ سے فون اس وقت تک استعمال کے لیے مکمل طور پر محفوظ ہے جب تک کہ اسے مینوفیکچرر کی جانب سے باقاعدگی سے سکیورٹی اپ ڈیٹس موصول ہوں۔ لیکن کچھ آلات، مختلف وجوہات کی بنا پر ایک مختصر مفید زندگی رکھتے ہیں اور مینوفیکچرر کی مدد کے خاتمے سے پہلے ناکام ہو سکتے ہیں۔
ایپل آٹھ سال تک پرانے آئی فونز کے لیے سکیورٹی اپ ڈیٹ پیش کرتا رہتا ہے۔ لیکن یہ کم عمر والے آلات کے لیے فرم ویئر کو اپ ڈیٹ کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، چھ سال پرانا آئی فون ایکس جدید ترین آئی فون آپریٹنگ سسٹم، یعنی iOS 17 حاصل نہیں کر سکتا۔
لیکن یہ اب بھی سکیورٹی اپ ڈیٹس حاصل کرسکتا ہے۔ اس طرح ایک آئی فون ایکس صارف اپنے فون پر تمام ایپلی کیشنز رکھنے کے قابل نہیں ہوسکتا ہے کیونکہ کچھ ایپلی کیشنز صرف نئے آپریٹنگ سسٹم پر کام کرتی ہیں۔
اگر آپ کے پاس سام سنگ یا کسی اور کمپنی کا پرانا اینڈرائڈ فون ہے، تو یہ جاننا قدرے پیچیدہ ہے کہ آیا فون آپ کے استعمال کے لیے محفوظ ہے یا نہیں۔ سام سنگ کا کہنا ہے کہ وہ عام طور پر پانچ سال تک نئے سمارٹ فونز میں سکیورٹی کی خامیوں کو دور کرتا رہے گا۔ لیکن معاملہ کچھ زیادہ ہی پیچیدہ ہے۔
سام سنگ کچھ فونز کے لیے ہر ماہ، دوسروں کے لیے ہر تین ماہ اور یہاں تک کہ کچھ ماڈلز کے لیے سال میں دو بار سکیورٹی اپ ڈیٹس دیتا ہے۔
اگر آپ اپنے سام سنگ فون کو سال میں دو بار سکیورٹی اپ ڈیٹس کی فہرست میں دیکھتے ہیں، تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ سام سنگ آپ کے فون کو فرسودہ قرار دینے کے راستے پر ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ آپ کے آلے کی سکیورٹی کم ہوتی جائے گی۔ اس میں Galaxy A20s، A30s، A50s، A70s جیسے ماڈلز شامل ہیں۔
سام سنگ ویب سائٹ کے ذریعے آپ چیک کر سکتے ہیں کہ آپ کے سام سنگ فون کے لیے سکیورٹی اپ ڈیٹ کتنی بار جاری کی جاتی ہیں۔ دوسرے موبائل فون مینوفیکچررز بھی اپنی آفیشل ویب سائٹس پر اپنے آلات کے مختلف ماڈلز کے لیے سپورٹ کی مدت اور سکیورٹی اپ ڈیٹس کے بارے میں معلومات شائع کرتے ہیں۔
پرانے فونز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی ترکیب
بڑھاپا سمارٹ فونز کو حفاظتی خطرات کا شکار بناتا ہے، خاص طور پر جب مینوفیکچرر سافٹ ویئر اپ ڈیٹس فراہم کرنا بند کر دیتا ہے۔ اگر آپ اس مرحلے پر پہنچ جاتے ہیں تو سب سے محفوظ طریقہ فون کو تبدیل کرنا ہے۔
اگر نیا فون خریدنا آپ کے اختیار میں نہیں ہے تو استعمال شدہ فون خریدنے پر غور کرنا ایک سمارٹ اور اقتصادی متبادل ہو سکتا ہے۔ سیکنڈ ہینڈ سمارٹ فونز کی دنیا میں داخل ہوتے وقت احتیاط سے چلنا اور اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ تمام پرزے کام کر رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لیکن اگر آپ کے لیے فون کو کسی نئے ماڈل سے تبدیل کرنا ممکن نہیں ہے تو ایسے عملی اقدامات ہیں جو بڑی حد تک ڈیوائس کی سکیورٹی اور کارکردگی کے استحکام کو برقرار رکھیں گے۔ سب سے پہلے یقینی بنائیں کہ آپ کی ایپس اپ ٹو ڈیٹ ہیں۔
اگر آپ ایپلیکیشنز کا تازہ ترین ورژن استعمال نہیں کر سکتے ہیں تو اسی طرح کی دوسری ایپلیکیشنز استعمال کریں۔ اپنی مطلوبہ ایپلیکیشنز صرف معروف سٹورز جیسے کہ گوگل پلے اور ایپ سٹور سے حاصل کریں۔ کیونکہ ان پلیٹ فارمز میں بدنیتی پر مبنی پروگراموں کو ختم کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات ہوتے ہیں۔
نامعلوم وائی فائی سے منسلک نہ ہوں اور یقینی بنائیں کہ آپ کا وائی فائی کنکشن محفوظ ہے۔ عوامی وائی فائی کا استعمال آپ کے فون کو ممکنہ خطرات سے دوچار کر سکتا ہے۔ اگر آپ کو عوامی اور نامعلوم وائی فائی استعمال کرنا ہے تو وائی فائی سے منسلک ہوتے وقت وی پی این استعمال کریں۔
اس کے علاوہ اپنے آلے کی سکیورٹی کو مسلسل چیک کرنے کے لیے اپنے فون پر ایک مضبوط اور ہلکا پھلکا سکیورٹی یا اینٹی وائرس سافٹ ویئر رکھیں۔
ان ایپس کو حذف کرنا جنہیں آپ استعمال نہیں کرتے ہیں آپ کے آلے کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد دے گا۔ آپ وقتاً فوقتاً ایپ کیشے کو بھی صاف کر سکتے ہیں، یہ آپ کے آلے پر جمع اضافی ڈیٹا کو ہٹا دے گا۔ موبائل فون سیٹنگز کے ایپلیکیشن سیکشن میں، مطلوبہ سافٹ ویئر درج کریں اور وہاں سے کلیئر کیش تلاش کریں۔
ایپلیکیشنز کا لائٹ ورژن استعمال کریں۔ پرانے سمارٹ فونز کے لیے جن میں جدید ترین ماڈلز جیسی پروسیسنگ پاور یا میموری نہیں ہے، ایپس کے ’لائٹ‘ ورژن کا استعمال آلہ کو تیز کرنے میں بہت مدد دے سکتا ہے۔ لائٹ ایپس باقاعدہ ایپس کے آسان ورژن ہیں جو کم میموری، پروسیسنگ پاور اور ڈیٹا استعمال کرتی ہیں۔
ان ایپس میں ڈیولپرز صرف ضروری خصوصیات فراہم کرتے ہیں تاکہ یہ ایپس محدود وسائل والے آلات پر بھی اچھی طرح چل سکیں۔ پرانے سمارٹ فونز کے لیے ایک بھاری، خصوصیت سے بھرپور ایپ چلانا ایسا ہی ہوسکتا ہے جیسے آپ پتھروں سے بھرے بیگ کے ساتھ چلانے کی کوشش کریں۔ یہ ممکن ہے، لیکن یہ تیز اور آسان نہیں ہوگا۔
ان کے چھوٹے سائز اور آسان خصوصیات کے ساتھ، لائٹ ایپس کو کم پروسیسنگ پاور کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں لوڈ کے اوقات تیز اور ہموار کارکردگی ہوتی ہے۔ نیز، وقتاً فوقتاً اپنے فون کو آف اور آن کریں۔ اس سے آپ کے فون کی عارضی فائلیں صاف ہو جائیں گی۔
یہ تحریر اس سے قبل انڈپینڈنٹ فارسی پر شائع ہوچکا ہے۔