سعودی وزیر خارجہ اور دیگر وزرا آج پاکستان پہنچیں گے: پاکستانی دفتر خارجہ

پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق اس دورے کا مقصد باہمی تعاون کو فروغ دینے اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری کو مثبت ترغیب دینا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد (آج) پیر 15 اپریل کو دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچے گا۔

دفتر خارجہ کے مطابق سعودی وفد 15 سے 16 اپریل تک پاکستان میں رہے گا جہاں وہ صدر پاکستان، وزیر اعظم، وزیر خارجہ اور ہم منصب وزرا سمیت آرمی چیف اور ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی سے ملاقاتیں کرے گا۔

پاکستان کے دورے پر آنے والے سعودی وفد میں وزیر پانی و زراعت انجینیئر عبدالرحمٰن عبد المحسن الفضلی، وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر ابراہیم الخوریف، نائب وزیر سرمایہ کاری بدر البدر، سعودی خصوصی کمیٹی کے سربراہ محمد معید التویجری اور وزارت توانائی اور سعودی فنڈ فار جنرل انویسٹمنٹ کے سینیئر حکام شامل ہیں۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان مکہ میں ہونے والی حالیہ ملاقات کے دوران دوطرفہ اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لیے طے پانے والے معاہدوں کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے سے متعلق ہے۔

سعودی وفد صدر، وزیر اعظم، وزیر خارجہ اور ہم منصب وزرا سمیت آرمی چیف اور ایس آئی ایف سی کی اپیکس کمیٹی سے ملاقاتیں کرے گا۔

وزارت خارجہ پاکستان کے مطابق اس دورے کا مقصد باہمی تعاون کو فروغ دینے اور باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری کو مثبت ترغیب دینا ہے۔

اس سے قبل رواں ماہ سات اپریل کو پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے مکہ میں ملاقات کی تھی۔

اس ملاقات کے بعد پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب نے توثیق کی ہے کہ وہ پانچ ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

 سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی وفد کے دورہ پاکستان سے قبل رابطہ عالم اسلامی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ بھی وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی دعوت پر پاکستان کا دورہ آئے ہیں۔

ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ وزیر اعظم شہباز شریف کی دورے کی باضابطہ دعوت پر 10 اپریل کو پاکستان پہنچے تھے اور 15 اپریل تک پاکستان میں ہی رہیں گے۔

اس دوران ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے اسلام آباد کی فیصل مسجد میں عید الفطر کا خطبہ دیا جبکہ 13 اپریل کو انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور سیرت میوزیم کے سنگ بنیاد کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت بھی کی۔

دوسری جانب پاکستان کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اتوار کو رپورٹ کیا ہے کہ ملک کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کے علاقے ریکوڈک میں تانبے اور سونے کی کان کے منصوبے میں آئندہ ماہ ایک ارب ڈالر تک کی سعودی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔

بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ریکوڈک ذخائر دنیا کے سب سے بڑے تانبے اور سونے کے ذخائر میں سے ایک ہیں، جن پر کام ہونا باقی ہے۔ یہاں موجود کانوں سے کئی دہائیوں تک بڑی مقدار میں قیمتیں دھاتیں نکالی جا سکتی ہیں۔

اس منصوبے کی 50 فیصد ملکیت کینیڈا میں قائم بیرک گولڈ کارپوریشن کی ہے، جب کہ 25 فیصد تین وفاقی سرکاری اداروں اور مکمل ادائیگی پر 15 فیصد ملکیت بلوچستان کی ہے۔ صوبے نے 10 فیصد ملکیت کے لیے کوئی ادائیگی نہیں کی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ریڈیو پاکستان نے خبر دی ہے کہ ’بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ریکوڈک تانبے اور سونے کے منصوبے میں سعودی عرب کی جانب سے اگلے مہینے ایک ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کا امکان ہے۔

پاکستان نے گذشتہ سال جون میں ایس آئی ایف سی قائم کی جس کا واحد مقصد غیر ملکی زرمبادلہ کے کم ذخائر، کرنسی کی کم قیمت اور ریکارڈ افراط زر کی وجہ سے کمزور ہو جانے والی ملکی معیشت کو بحال کرنا ہے۔

آنے والے مہینوں میں اسلام آباد نے مشرق وسطیٰ کے برادر ممالک کے ساتھ متعدد دوطرفہ معاہدوں پر دستخط کیے، جن میں سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی شامل تھے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف جلد ہی وزارت خزانہ کے حکام اور دوسرے فریقین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیں گے تاکہ سعودی عرب کی طرف سے سرمایہ کاری کے عمل کی تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’اس سرمایہ کاری کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کان کنی کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کے معاہدوں پر بھی دستخط کریں گے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان