دفتر خارجہ نے پیر کو کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب نے توثیق کی ہے کہ وہ پانچ ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اتوار کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے مکہ مکرمہ میں ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران سعودی ولی عہد نے وزیراعظم شہباز شریف کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی جب کہ پاکستان کے وزیراعظم نے سعودی عرب کی بھرپور حمایت اور مہمان نوازی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
مشترکہ بیان کے مطابق: ’بات چیت کا محور دونوں برادر ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانا اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی راہیں تلاش کرنا تھا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ملاقات میں پاکستان کی معیشت میں سعودی عرب کے معاون کردار اور تجارت اور سرمایہ کاری میں تعلقات کو مضبوط بنانے کی باہمی خواہش پر زور دیا گیا۔ دونوں فریقوں نے پانچ ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کے پہلے مرحلے کو تیز کرنے کے عزم کا اعادہ کیا جس پر پہلے بھی تبادلہ خیال کیا جا چکا ہے۔‘
مالی بحران کے شکار پاکستان کو کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارے پر قابو پانے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو یہ اشارہ دینے کی اشد ضرورت ہے کہ وہ غیر ملکی فنانسنگ کی ضروریات پورا کرنا جاری رکھ سکتا ہے جو گذشتہ بیل آؤٹ پیکجز میں ایک اہم مطالبہ رہا ہے۔
شہباز شریف تین روزہ سرکاری دورے پر ہفتے کوسعودی عرب پہنچے۔ وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وفاقی وزرا (خزانہ، خارجہ امور، اقتصادی امور، دفاع، اور اطلاعات و نشریات) بھی ان کے ساتھ تھے۔ سعودی ولی عہد کی جانب سے پاکستانی وزیراعظم اور ان کے وفد کو افطار کی دعوت بھی دی گئی۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط تجارتی، دفاعی اور ثقافتی تعلقات قائم ہیں۔ سعودی عرب میں 27 لاکھ سے زیادہ پاکستانی کام کرتے ہیں۔ سعودی عرب مالی بحران سے دوچار پاکستان کے لیے ترسیلات زر کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
سعودی عرب اکثر پاکستان کی مدد کے لیے آگے آیا ہے۔ اس کی جانب سے جنوبی ایشیائی ملک کو باقاعدگی سے موخر ادائیگی پر تیل فراہم کیا گیا۔ مزید برآں پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے اور اس کے زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے میں مدد کے لیے سعودی عرب کی طرف سے براہ راست مالی مدد کی پیش کش کی گئی۔