جنوبی پنجاب کے شہرملتان کے مال خانے کی بوسیدہ عمارت مسمار کرنے کا کام شروع ہوا تو معلوم ہوا کہ اس کے تہہ خانے میں طلائی زیورات اور جواہرات بڑی مقدار میں موجود ہیں۔
انتظامیہ نے اسے سیل کردیااورگذشتہ روز دوبارہ اسے آثار قدیمہ، عدالتی افسران ، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے نمائندوں کی موجودگی میں کھول دیا گیا۔
کئی دہائیوں سے بند مال خانے کی عمارت سے قدیمی سکے، سونے اور چاندی کے زیورات ،سونے کے بسکٹ اور پاکستان کی قدیمی کرنسی برآمد ہوئی ہے۔
انتظامیہ کی طرف سے اس مقام پر میڈیا اور غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔
مال خانے سے برآمد قیمتی سامان کی حفاظت پر مامور ایس ایچ او تھانہ چہلیک اور صدر ڈسٹرکٹ بار نے خزانہ ملنے کی تصدیق کردی ہے۔جبکہ ضلعی انتظامیہ اور دیگر حکام کی طرف سے کسی قسم کا موقف سامنے نہیں آیا۔
مال خانے سے خزانہ کیسے ملا؟
ایس ایچ او تھانہ چہلیک اختر حسین نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں سے بند ضلع کچہری کے مال خانے سے تعمیراتی کام کے دوران مزدوروں کو چند سکے ملے تھے جس پر سات روز قبل مال خانے کی قدیمی عمارت کو سیل کردیا گیاتھا ۔
پولیس اور دیگر حساس اداروں کی سخت سکیورٹی اور ضلعی انتظامیہ، عدالتی افسران، آثار قدیمہ اور لاہور سے آنے والی پنجاب حکومت کی ٹیموں کی نگرانی میں گذشتہ روز اس عمارت کو ڈی سیل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک بوسیدہ کمرے میں موجود لکڑی کی پرانی الماری سے چند پوٹلیاں ملی ہیں جن پر 1950کی تاریخیں لکھی ہوئی تھیں۔ ان میں سے قدیمی سکے، سونے اور چاندی کے زیورات، سونے کے بسکٹ اور پاکستان کی قدیمی کرنسی نکلی ہے۔
صدر ڈسٹرکٹ بار عمران سلہری نے بتایا کہ کئی دہائیوں سے مال خانے کی عمارت بند تھی۔ جب وہاں موجود الماری کو کھولا گیا تو الماری میں سے متعدد سفید پوٹلیوں کی صورت میں سامان نکلا ہے، تمام تھیلیوں پر پولیس کے ایف آئی آر نمبر درج ہیں ۔
کیا یہ سامان اس کے مالکان تک پہنچ سکے گا؟
اس سوال کے جواب میں عمران سلہری نے کہا کہ مال خانہ میں چوری،ڈکیتی یا فراڈ کے مقدمہ میں ملنے والا سامان جمع کیا جاتا ہے جو عدالت کے حکم پر اصل مالکان کے حوالے کیا جاتا ہے۔ لہذا یہاں سے ملنے والا قیمتی سامان بھی اگر کوئی مالک دعوی کر کے اپنی ملکیت ثابت کرے تو حاصل کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں سے نکلنے والے سامان میں ڈویژن بھر کا مال مقدمہ موجود ہے۔ قدیمی سامان میں سونے کے پرانے سکے،سونے کے بسکٹ اور دیگر زیورات، چاندی کی پازیبیں اور پاکستان کی قدیمی کرنسی نکلی ہے۔ جس کا ریکارڈ مرتب کر کے دوبارہ سے پیک کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مقامی صحافیوں کو بتایاکہ کئی دہائیوں سے یہ عمارت بوسیدہ ہونے کی وجہ سے بند رہی کوئی اس کے اندر داخل نہیں ہوا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں نے ضلعی انتظامیہ کے حکم پرمال خانہ کی عمارت کو سیل کیے رکھا۔ ضلع کچہری کے مال خانے میں خزانہ نکلنے کی خبریں سنتے ہی بڑی تعداد میں شہریوں اور وکلا کا بھی رش لگ گیا تاہم کئی گھنٹوں انتظار کرنے کے بعد بھی کچھ دیکھنے کو نہ ملا۔
انتظامیہ کی جانب سے غیر رسمی اعلان کیا گیا ہے کہ اس خزانے کی تفصیلات مرتب ہونے کے بعد تمام معلومات منظر عام پر لائی جائیں گی۔
قیام پاکستان کے بعد مختلف شہروں کی تاریخی عمارات اور پرانے مکانات کو مسمار کرنے کے دوران سونے چاندی کی اشیا ملنے کے کئی واقعات دیکھے جاچکے ہیں خاص طور پر ہجرت کے وقت یہاں سے بھارت جانے والوں کے مکانوں اور حویلیوں سے سونے چاندی کے زیورات اور طلائی مورتیوں جیسے خزانے ملتے رہے ہیں۔