سعودی عرب نے اتوار کو روس کے ساتھ اوپیک پلس معاہدے کے حوالے سے اپنے عزم کی تصدیق کی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی نے خبر دی ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے یہ بات فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں سے گفتگو کے دوران کی تھی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان یوکرین کی صورتحال اور توانائی کی منڈیوں پر اس کے اثرات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
HRH Crown Prince Receives a Phone Call from French President.https://t.co/bv7ht8NO5j#SPAGOV pic.twitter.com/jfd9FM4bng
— SPAENG (@Spa_Eng) February 27, 2022
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق: ’ولی عہد نے تیل کی منڈیوں کے استحکام اور توازن پر مملکت کی دلچسپی اور اوپیک پلس معاہدے کے لیے مملکت کے عزم کی تصدیق کی ہے۔‘
اوپیک پلس یعنی تیل پیدا کرنے والے ممالک کے گروپ میں شامل اراکین بدھ کو ایک ملاقات کریں گے جس میں تیل کی پیداوار بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یوکرین پر روس کے حملے کے چند دن بعد ہی خام تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی ہے۔
ٹیلی کانفرنس میٹنگ میں اوپیک کے 13 ممبران اوپیک پلس گروپ میں اپنے 10 اتحادیوں کے ساتھ شامل ہوں گے۔
اگرچہ سعودی عرب کو اوپیک کے اصل رکن ممالک کے سربراہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے لیکن روس اوپیک پلس بنانے والے 10 دیگر ممالک میں سب سے بڑا ملک ہے۔
خبررساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق روس کی جانب سے نیوکلیئر فورسز کو الرٹ کرنے کے بعد تیل کی قیمتوں میں 7 ڈالر فی بیرل سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔
نیوکلیئر فورسز کے الرٹ ہونے اور بینکوں سے ادائیگی میں رکاوٹوں کی وجہ سے خدشات بڑھ گئے ہیں کہ تیل پیدا کرنے والے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے ملک کی جانب تیل کی فراہمی میں خلل پڑ سکتا ہے۔
کاروبار شروع ہونے کے فوری بعد برینٹ کروڈ فیوچرز 5.46 ڈالر یا 5.6 فیصد اضافے کے ساتھ 2331 جی ایم ٹی پر 103.39 ڈالر پر بند ہوئے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق برینٹ کروڈ فیوچر5.46 ڈالر یا 5.6 فیصد بڑھ کر رات11 بج کر31 منٹ پر103.39 ڈالر پر تھا جس کی قیمت تجارت شروع ہونے کے فوراً بعد 105.07 ڈالر فی بیرل تک بھی پہنچ گئی تھی۔
گدشتہ ہفتے روسی حملہ شروع ہونے کے بعد سات سال کی بلند ترین سطح 105.79 ڈالر پر بھی معاہدے ہوچکے ہیں۔
کاروباری ہفتہ شروع ہوتے ہی امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کے سودوں کی قیمت 99.10 ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد 5.64 ڈالر یا 6.2 فیصد اضافے کے ساتھ 97.23 ڈالر فی بیرل طے پائی تھی جبکہ ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت گذشتہ ہفتے 100.54 ڈالر کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تھی۔