وفاقی حكومت نے اس سال فروری میں پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 میں ایک صدارتی آرڈیننس كے ذریعے ترمیم كی تھی جس كے تحت فوج اور عدلیہ سمیت دوسرے سركاری محكموں كے اہلكاروں كی آن لائن 'ہتک عزت' کو سخت سزاؤں کے ساتھ ایک مجرمانہ جرم قرار دیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے پبلک آفس ہولڈرز کے لیے مسلسل اختیارات کا غلط استعمال کر رہی ہے، جس پر تشویش ہے۔