جوہری توانائی کے اس پلانٹ کے کام شروع کرنے کے بعد ہندوستان اور روس کے ساتھ دنیا کے صرف دو ممالک میں شامل ہو جائے گا جہاں تجارتی طور پر فاسٹ بریڈر ری ایکٹر چل رہے ہیں۔
جوہری توانائی
اپنے دورے کے دوران رافیل گروسی پاکستان میں دو طرفہ ملاقاتوں میں شرکت کریں گے اور صحت، زراعت، صنعت اور بجلی کی پیداوار کے شعبوں میں جوہری ٹیکنالوجی استعمال کرنے والے مختلف اداروں کا دورہ کریں گے۔