اسلام آباد: جوہری تحفظ اور سکیورٹی، خواتین کی آگاہی کے لیے سیمینار

ویمن اِن نیوکلیئر پاکستان چیپٹر، پاکستان نیوکلیئر سوسائٹی اور پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے منعقدہ سیمینار کا مقصد جوہری تحفظ اور جوہری سکیورٹی کے بارے میں آگاہی کا تبادلہ اور خواتین کے لیےمعلومات کی منتقلی کا مشترکہ فورم فراہم کرنا تھا۔

13 جون 2024 کو اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار بعنوان ’جوہری تحفظ اور جوہری سکیورٹی میں خواتین کے ساتھ علم کا اشتراک‘ میں تقریباً 100 خواتین افسران نے شرکت کی (اے پی پی)

ویمن اِن نیوکلیئر پاکستان چیپٹر (ڈبلیو آئی این)، پاکستان نیوکلیئر سوسائٹی (پی این ایس) اور پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی نے مشترکہ طور پر 13 جون 2024 کو ’جوہری تحفظ اور جوہری سکیورٹی میں خواتین کے ساتھ علم کا اشتراک‘ کے موضوع پر اسلام آباد میں ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا۔

اس تقریب کا مقصد معلومات کا تبادلہ، جوہری تحفظ اور جوہری سکیورٹی کے بارے میں آگاہی کا تبادلہ اور اس شعبے میں کام کرنے والی نوجوان خواتین کے لیے معلومات کی منتقلی کا ایک مشترکہ فورم فراہم کرنا تھا۔

 تقریب میں تقریباً 100 خواتین افسران نے شرکت کی، جس کا افتتاح پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر انصار پرویز ایچ آئی نے کیا۔

ڈبلیو آئی این پاکستان چیپٹر کی صدر ڈاکٹر شازیہ فاطمہ نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر چیپٹر کی سرگرمیوں کے حوالے سے شرکا کو آگاہ کیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں پاکستان نیوکلیئر سوسائٹی، پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی اور پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے تعاون کو سراہا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تقریب کے دو اہم سیشن تھے۔ پلانری سیشن اور ٹیکنیکل سیشن. پلانری سیشن میں سینیئر خواتین افسران، جنہوں نے جوہری تحفظ اور جوہری سلامتی سے متعلق مختلف عہدوں پر خدمات انجام دیں یا اس وقت اہم عہدوں پر خدمات انجام دے رہی ہیں، نے اپنی عملی زندگی کے تجربات سے آگاہ کیا۔

اسی طرح ٹیکنیکل سیشن میں جوہری توانائی کے شعبے میں خواتین کے لیے انسانی وسائل اور پیشہ ورانہ ترقی، تنظیموں کے سیٹ اپ میں صنفی شمولیت اور سیفٹی جائزے میں خواتین کے کردار کا احاطہ کیا گیا۔ اسی طرح جوہری تحفظ اور جوہری سلامتی کے موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، جوہری شعبے میں خواتین کو دستیاب مواقعوں پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

اس سیمینار کے ذریعے ڈبلیو آئی این پاکستان کے لیے آگے بڑھنے کا طریقہ تجویز کیا گیا، جو کچھ یہ ہے:

۔ ایسی خواتین تک پہنچنا جو دور دراز علاقوں میں موجود نیوکلیئر سیکٹر میں کام کرتی ہیں۔

۔ علاقائی اور عالمی سطح پر دیگر چیپٹرز کے ساتھ مضبوط تعلقات کی تعمیر

۔ مخصوص موضوعات پر مبنی سیشنز کا انعقاد یعنی نیوکلیئر میڈیسن، نیوکلیئر آپریشن، نیوکلیئر مینجمنٹ وغیرہ

۔ رہنمائی کے پروگراموں کا آغاز

۔ چیپٹر میں عملے اور غیر تکنیکی ارکان کی شمولیت

ویمن اِن نیوکلیئر گلوبل کی ویب سائٹ کے مطابق اس تنظیم کے 57 ممالک میں چیپٹرز موجود ہیں، جو صنفی تنوع، اداروں میں صنفی فرق کے توازن، آب و ہوا کی تبدیلی، توانائی کے بحران، اور جوہری کے متعلقہ شعبوں کے حوالے سے کام کرتے ہیں۔

  پاکستان 1992 سے ڈبلیو آئی این گلوبل کی سرگرمیوں میں حصہ لے رہا ہے۔ اس چیپٹر کے رسمی ڈھانچے کی وضاحت جولائی 2023 میں پاکستان نیوکلیئر سوسائٹی کی جانب سے کروائے گئے پہلے رضاکارانہ انتخابات کے ذریعے کی گئی۔

ایک سال کے اندر ہی ڈبلیو آئی این پاکستان کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر پہچان ملی اور یہ چیپٹر ڈبلیو آئی این -آئی اے ای اے اور ڈبلیو آئی این -گلوبل کے ساتھ قائم شدہ رابطوں کے ذریعے مضبوط تعلقات قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین