مدعی خاتون کے وکیل میاں سفیر نے بتایا کہ ’مقدمے میں لڑکی کی والدہ نے لکھا تھا کہ ملزم سمیت ان کے گھر والے ہمارے گھر آگئے اور ہمیں رسیوں سے باندھ کر میری بیٹی کو زبردستی لے کر گئے۔‘
شانگلہ
شانگلہ میں کان کنوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم کے مطابق ہر سال 300 مزدور کوئلے کی کانوں میں مر جاتے ہیں۔