پاکستانی حکومت نے افغان شہریوں سے کہا ہے کہ وہ 31 مارچ تک رضاکارانہ طور پر پاکستان چھوڑ دیں اور اس کے بعد یکم اپریل سے ملک بدری کا عمل شروع کر دیا جائے گا۔
یو این ایچ سی آر
چیف کمشنر برائے پناہ گزین عباس خان کا کہنا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کے لیے ملنے والا پیسہ اقوام متحدہ کے اداروں کے ذریعے خرچ کیا جاتا ہے، یہ پاکستانی خزانے میں نہیں جاتا۔