انڈپینڈنٹ اردو نے ادیب علی حسن ساجد کا خصوصی انٹرویو کیا جو 1978 سے بچوں کے ادب پر کہانیاں لکھ رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی پہلی کہانی اس وقت لکھی جب وہ خود چھٹی جماعت میں تھے۔
کہانیاں
دنیا کے مقبول ترین اشاعتی ادارے ایمازون کی طرف سے شائع شدہ اس ناول میں قبائلی معاشرے میں عرصہ دراز سے موجود خاندانی مسائل کی تفصیل سے منظر کشی کی گئی ہے۔