ایک دن سمندر بابا کی سب بیٹیاں فجر سے پہلے واپس جانے لگیں تو سب سے چھوٹی نے انکار کر دیا۔ سب نے منت ترلا کیا کہ بھئی چلو واپس لیکن وہ اڑ گئی کہ نہیں، مجھے دیکھنا ہے کہ جب ستارے اور چاند واپس جاتے ہیں تو ادھر کون آتا ہے۔ آخر سب تھک ہار کے چلے گئے۔
اردو افسانہ
منٹو کے افسانے میں شلوار سرکنے پر باپ خوشی سے چلایا تھا کہ سکینہ زندہ ہے۔ کشمور میں شلوار سرکنے پر ماں غم سے چلائی کہ ’میری بچی مر گئی ہے۔‘ یہ معاشرہ مرگیا ہے۔