سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ان فسادات میں مسیحی برادری کے 19 چرچ اور 86 گھروں کو نذر آتش کیا گیا تھا۔
محمد اشرف نے بتایا کہ ان کے والد ، بڑے بھائی اور وہ خود اکٹھے جلیبیاں نکالا کرتے تھے لیکن والد کی وفات اور بڑے بھائی کے بہت زیادہ بیمار ہونے کے بعد انہیں خیال آیا کہ کیوں نہ جلیبیوں والی مشین بنائی جائے۔