چند برس قبل نوجوان آرٹسٹ وقاص منظور نے پنجاب کے روایتی کھلونوں اور انہیں بنانے والے فنکاروں کے کام کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرنے کا پروجیکٹ شروع کیا۔
اس دوران انہوں نے روایتی کہانیوں کو بھی جمع کرنا شروع کیا اور اس وقت ان کے ذخیرے میں کئی درجن کھلونے اور کہانیاں شامل ہیں۔
دسویں لائل پور پنجابی سلیکھ میلے کے موقعے پر ان کی اس کلیکشن اور پروجیکٹ کی نمائش ’کھیڈ، کھڈونے، کتھاواں‘ کے عنوان سے کی گئی، جسے بچوں سمیت ہر عمر کے شہریوں کی بڑی تعداد نے بہت زیادہ پسند کیا۔
فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے وقاص منظور نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ اس پروجیکٹ کو شروع کرنے کے پیچھے ان کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ وہ اس مٹتے ہوئے فن کو مکمل طور پر ختم ہونے سے بچانا چاہتے ہیں۔
بقول وقاص: ’میں نے ان دستکاروں کو لاہور میں، پنجاب میں ڈھونڈا اور ان سے رابطے کیے، ان کے ساتھ وقت گزارا اور آہستہ آہستہ ان کی کہانیوں کو محفوظ کر لیا اور ان کے فن کے پورے عمل کو بھی محفوظ کیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے بتایا کہ وہ ان کھلوںوں کو سٹوڈیو شوٹ کے ذریعے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرتے ہیں تاکہ جب ان پر نظر پڑے تو ایک انفرادی فن پارے کے طور پر ان کی خوبصورتی اور فن کی باریکی واضح نظر آئے۔
’اس طرح ان پر نظر ٹھہر سکتی ہے، اس کے پیچھے مقصد ہی یہ تھا کہ لوگ اسے آ کر دیکھیں اور اس کی انفرادیت کی قدر کریں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس ذخیرے میں گھگو گھوڑے، چھنکنے، مٹی کے گھوڑے، مٹی کے برتن، ڈگڈگی، سانپ اور ڈب ڈب و دیگر کھلونے موجود ہیں۔
’میں ارادہ رکھتا ہوں اور اس تلاش میں ہوں کہ مجھے اس طرح کے اور بھی کھلونے ملیں تاکہ میں انہیں بھی اپنی تحقیق کا حصہ بنا سکوں۔‘
وقاص کے مطابق: ’یہ ایک چھوٹی سی کوشش ہے کہ لوگ ان کھلونوں کے ساتھ دوبارہ سے جڑ سکیں اور انہیں لگتا ہے کہ جب وہ اس کے ساتھ دوبارہ جڑیں گے تو پھر ایک بھولی ہوئی یاد تازہ ہو جائے گی۔
’اگر ایسا ہو سکا اور میں اسے اچھے طریقے سے محفوظ کر سکا تو شاید یہ ممکن ہے کہ ہمیں پھر یہ کھلونے دیکھنے کو ملیں۔‘
وہ بتاتے ہیں کہ ان کھلونوں کی ایک اور خوبصورت بات یہ ہے کہ ان میں استعمال ہونے والا زیادہ تر مواد مثلاً مٹی، رنگ، کاغذ، تنکے وغیرہ ماحول دوست اشیا ہیں اور ان کی وجہ سے ماحول پر کسی قسم کا منفی اثر مرتب نہیں ہوتا ہے۔
بقول وقاص: ’ان کھلونوں کے سارے کے سارے اجزا دیکھیں تو وہ زمین سے نکلتے ہیں اور واپس زمین میں چلے جاتے ہیں، اس کا پورا ایک خوبصورت چکر ہے۔ اس سے ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ ہم لوگ اپنے ماحول کے ساتھ کتنا قریب رہ رہے ہیں۔ ہمارے کھلونے کرافٹ ہونے کے ساتھ ساتھ نیچر سے نکلتے ہیں اور دوبارہ نیچر میں چلے جاتے ہیں۔‘