پاکستان کے شہر فیصل آباد کے ایک رہائشی نے انڈین پنجاب کے ضلع مانسہ کے گاؤں ’موسا‘ سے تعلق رکھنے والے مشہور پنجابی ریپ گلوکار شبھ دیپ سنگھ سدھو جو دنیا بھر میں سدھو موسے والا کے نام سے مشہور ہیں کے نام ایک ریسٹورنٹ بنایا ہے جو عوام میں تیزی سے مقبول ہوا رہا ہے۔
سدھو موسے والا کے گانے دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی بے حد مقبول ہیں بالخصوص پاکستانی پنجاب میں بھی ان سے محبت کرنے والوں کی کمی نہیں ہے۔
فیصل آباد میں موسے والا ریسٹورنٹ قائم کرنے والے شہری علی رضا نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پنجابی نوجوانوں کی طرح وہ بھی سدھو موسے والا کے میوزک اور باتوں کو بہت پسند کرتے ہیں۔
علی رضا نے بتایا کہ ’ہمارا ریسٹورنٹ گوجرہ فیصل آباد روڈ پر واقع ہے۔ ہم نے بھائی موسے والا کی محبت میں ان کے نام سے اس ریسٹورنٹ کا افتتاح کیا اور اسے چلا رہے ہیں۔
’سدھو موسے والا ہر پنجابی نوجوان کے دلوں کی دھڑکن تھا۔ میں بھی اس کا فین تھا، اس کے میوزک کا، اس کی باتوں کا۔ میرے کچھ رشتے دار کینیڈا میں رہتے ہیں۔ ان کی سدھو موسے والا کے ساتھ جان پہچان تھی، انہوں نے تعلیم بھی اکٹھے حاصل کی تھی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
علی رضا نے ریسٹورنٹ کے قیام کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ’ایک مرتبہ جب وہ پاکستان آئے اور انہوں نے بھائی کے گانے سنے اور بتایا کہ وہ جانتے ہیں انہیں اور ان سے ملے ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وہ ہمیں ذاتی طور پر جانتے ہیں، میں نے کہا جب آپ کی ان سے ملاقات ہو تو میری بات ضرور کروائیے گا۔ اس کے بعد تقریباً چھ ماہ بعد انہوں نے میری بات کروائی سدھو موسے والا سے۔‘
علی رصا نے بتایا کہ ’میں نے ان سے کہا کہ میں ایک ریسٹورنٹ بنا رہا ہوں اور میری دلی خواہش ہے کہ آپ اس کا افتتاح کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ضرور آئیں گے لیکن بس وہ وقت آنے سے پہلے ہی 29 مئی 2022 کو ان کا قتل ہو گیا۔ میں نے پھر فیصلہ کیا کہ میں ان کے نام سے ہی ریسٹورنٹ چلاؤں گا۔ لوگوں کا ردعمل بہت اچھا ہوتا ہے، میرا کاروبار بہت اچھا جا رہا ہے۔‘
علی رضا نے سدھو موسے والے کے ایک گانے کی مثال بھی دی اور اور ان کا ایک گانا بھی سنایا:
پگ مرد داکفن بن دی یا شان بن دی
چنی دا مڑاسہ کجھ کھو نئی سکدا
بیلی بندا کرے ناں زنانی بازیاں
عاشق رناں دا بیلی ہو نئی سکدا
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔