ایک نسل انہیں ’ہیرا پھیری‘ کے بابو بھیا کے نام سے جانتی ہے تو دوسری کے لیے وہ سوشل میڈیا پہ بننے والی میمز کا پسندیدہ چہرہ ہیں۔
کبھی آپ نے سوچا کہ ان میں ایسا کیا ہے جو دیکھتے ہی باچھیں کِھل اٹھتی ہیں؟ یہ ہے بابو بھیا کا سٹائل جسے کوئی کاپی نہیں کر سکتا۔ وہی سچویشن اور مکالمے کسی اور اداکار کو دیں تو سین ایک دم ٹھس ہو جائے گا۔ اب پرستار انہیں ایک بار پھر ’ہیرا پھیری 3‘ میں اکشے کمار کے ساتھ دیکھنے کے لیے بے چین ہیں۔
1985 کی فلم ’ارجن‘ کے ایک معمولی کردار سے ابتدا کرنے والے پریش راول کو حالیہ عرصے میں سوشل میڈیا پر خوب مقبولیت ملی۔ فیسبک اور انسٹاگرام پر چلنے والی مزاحیہ ریلیز ہوں یا دیگر پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی میمز، ان کا چہرہ اکثر نظر آتا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ انہیں کتنی بار دیکھ چکے، ان کے چہرے کی بے وقوفانہ معصومیت ہر بار آپ کے دل میں گدگدی کرتی ہے۔
اگرچہ آج دنیا انہیں لاجواب ٹائمنگ اور چہرے کے تاثرات سے بہترین مزاح تخلیق کرنے کے حوالے سے جانتی ہے مگر ایک طویل عرصے تک وہ فلموں میں منفی کردار ادا کرتے رہے۔ ان کے کیریئر میں ’ہیرا پھیری‘ فیصلہ کن موڑ ثابت ہوئی جس نے راتوں رات انہیں مزاحیہ اداکاروں کی صف اول میں لا کھڑا کیا۔
دو روز قبل 68 ویں سالگرہ منانے والے پریش راول نے تقریباً 240 فلموں میں مختلف کردار نبھائے۔ آج ہم ان کی یادگار ترین پانچ فلموں کا ذکر کرتے ہیں۔
1۔ ہیرا پھیری (2000)
’ہیرا پھیری‘ دراصل ملیالم فلم ’رام جی راؤ سپیکنگ‘ (1989) کا ری میک تھی جس کے ہندی ورژن کے ہدایت کار پریا درشن تھے۔ سال 2000 میں ریلیز ہونے والی یہ فلم باکس آفس پر بڑا بزنس نہ کر سکی مگر بتدریج کلٹ کلاسک کا درجہ حاصل کرتی گئی۔ آج یہ بالی وڈ کی بہترین مزاحیہ فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔
’ہیرا پھیری‘ میں راجو (اکشے کمار) ایک ایسا شخص ہے جو محنت کی بجائے چالاکیوں سے پیسہ کمانے میں یقین رکھتا ہے۔ شیام (سنیل سیٹھی) ایک ایسے بینک میں نوکری کا دعویدار ہے جہاں آگ لگنے کے باعث اس کا باپ جھلس کر مر چکا ہوتا ہے۔ یہ دونوں ادھیڑ عمر کے بابو راؤ گھنپت راؤ (پریش راول) کے ہاں بطور کرایہ دار جگہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
اگرچہ فلم میں اکشے اور سنیل سیٹھی کے کردار بھی بہت مضبوط ہیں لیکن پریش راول پوری فلم میں چھائے نظر آتے ہیں۔ اس فلم میں ان کی ٹائمنگ، ڈائیلاگ ڈیلیوری اور چہرے سے برستی بےوقوفانہ معصومیت نے انہیں بطور مزاحیہ اداکار نئی پہچان دی۔ اس کردار کی چھاپ ان کے کیریئر پر اتنی گہری ہے کہ وہ کئی بار کہہ چکے ہیں ’میں اس سے تنگ آ چکا ہوں۔‘
2006 میں اس کی کہانی آگے بڑھاتے ہوئے ’پھر ہیرا پھیری‘ کے نام سے ایک فلم آئی جس میں کم و بیش تمام وہی اداکار تھے۔ یہ بھی بہت کامیاب رہی۔ آج کل ’ہیرا پھیری 3‘ کے چرچے ہیں جو تیزی سے تکمیل کے مراحل طے کر رہی ہے۔
2۔ انداز اپنا اپنا (1994)
راج کمار سنتوشی کی ’انداز اپنا اپنا‘ بالی وڈ کی ایک شاندار کامیڈی فلم سمجھی جاتی ہے۔ اس فلم میں عامر خان اور سلمان خان کے علاوہ پریش راول کا جادو بھی خوب چلا۔ فلم میں انہوں نے ڈبل رول ادا کیا تھا۔ رام گوپال بجاج اور اس کا شیطان طبیعت جڑواں بھائی شیام گوپال بجاج جسے تیجا کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ تیجا ساری دولت ہتھیانے کے لیے اپنے ہی بھائی کو اغوا کر لیتا ہے اور خود کو سب کے سامنے بطور رام بنا کر پیش کرتا رہتا ہے۔
فلم کے کلائمکس میں یہ الجھن آ پڑتی ہے کہ تیجا کون ہے۔ پریش نے یہ ڈبل رول اتنی مہارت سے نبھایا کہ بے اختیار داد دینے کو جی چاہتا ہے۔ یہ فلم آج کلٹ کلاسک ہے اور اسے یہ بلندی عطا کرنے میں پریش راول کی اداکاری کا بہت کردار ہے۔
3 ۔ اوہ مائی گاڈ (2012)
اگرچہ عامر خان کی ’پی کے‘ بہت مشہور ہوئی لیکن بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ اس موضوع پر ’او مائی گاڈ‘ کہیں زیادہ بہتر فلم ہے۔ اس فلم کے ہدایت کار تھے امیش شکلا۔
فلم میں پریش راول ایک ملحد کا کردار ادا کرتے ہیں۔ کانجی لال جی مہتا ایک چھوٹی سی دکان کے مالک ہیں اور اکثر مذہب کی بھد اڑاتے ہیں۔ ایک دن معمولی زلزلہ آتا ہے جس سے آس پاس کے دیگر مکانات محفوظ رہتے ہیں مگر ان کی دکان گر پڑتی ہے۔ وہ محکمہ بحالی سے رابطہ کرتے ہیں۔ انہیں بتایا جاتا ہے کہ ایسا بھگوان کی مرضی سے ہوا اس لیے وہ کسی بھی طرح کا تعاون کرتے ہوئے اوپر والے کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے۔ بالآخر مہتا جی خدا پر مقدمہ کر دیتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس فلم میں پریش راول نے بلاشبہ اپنے زندگی کے یادگار ترین کرداروں میں سے ایک نبھایا۔
4۔ ویلکم (2007)
انیس بزمی کی ’ویلکم‘ میں پریش راول ڈاکٹر ڈائل گھنگرو کا کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ فلم سے زیادہ ایک سیریز ہے جس کا دوسرا حصہ 2015 میں ’ویلکم بیک‘ کے نام سے ریلیز ہوا۔ یہ دونوں فلمیں باکس آفس پر کامیاب رہیں اور دونوں میں پریش کا کردار بہت جاندار ہے۔
ڈاکٹر گھنگرو اپنے بھتیجے راجیو کے لیے ایک بہترین رشتہ ڈھونڈنے کے لیے بے تاب ہیں۔ اس دوران انہیں کیسی کیسی مضحکہ خیز صورتحال سے گزرنا پڑتا ہے اس کی زبردست عکاسی ملتی ہے۔
بالآخر وہ ایک مناسب لڑکی ڈھونڈ لیتے ہیں مگر اچانک انکشاف ہوتا ہے کہ وہ کسی انڈرگراؤنڈ ڈان کی بہن ہے۔ فلم میں ان کے بھتیجے کا کردار اکشے کمار ادا کرتے ہیں لیکن پریش کی نانا پاٹیکر اور انیل کپور سے کیمسٹری خوب جمتی ہے۔ یہ فلم دیکھنے کی چیز ہے۔
5۔ چھپ چھپ کے (2006)
’چھپ چھپ کے‘ میں مرکزی کردار شاہد کپور اور کرینہ کپور نے ادا کیے جبکہ اس کے ہدایت کار تھے پریا درشن۔ اس فلم میں پریش راول جیتو (شاہد کپور) کے ماموں کا روپ دھار لیتے ہیں۔ اگرچہ اس فلم کی کہانی یا شاہد کپور اور کرینہ کی اداکاری سب کچھ بیکار تھا مگر ایک چیز بہت خاص رہی اور وہ تھی پریش راول اور راجپال یادیو کی کیمسٹری۔
راجپال یادیو موجودہ عہد کے ایک لاجواب مزاحیہ اداکار ہیں۔ ’چھپ چھپ کے‘ میں جب بھی دونوں کسی سین میں ایک ساتھ نمودار ہوئے بہترین اداکاری دیکھنے کو ملی۔ یہ فلم محض ان دو اداکاروں کی خاطر دیکھی جا سکتی ہے۔