پریمیئر لیگ کا نیا ایڈیشن: کون چیمپیئن ہوگا، کون نیچے جائے گا؟

یورپ کی بہترین فٹ بال لیگ شروع ہو چکی ہے۔ اس سیزن کی فاتح ٹیم کون ہو گی اور سب سے زیادہ گول کون سکور کرے گا؟

16 اگست، 2024 کی اس تصویر میں انگلش پریمیئر لیگ کے سلسلے میں مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ سٹیڈیم میں مانچسٹر یونائیٹڈ اور فلہم کے دوران افتتاحی میچ کا ایک منظر (اے ایف پی)

ایک بار پھر تیار ہو جائیں کیونکہ پریمیئر لیگ اس ہفتے واپس آ چکی ہے۔

مسلسل چوتھے ٹائٹل کے بعد مانچسٹر سٹی پانچواں ٹائٹل جیتنے کی خواہش رکھتی ہے، لیکن کیا یہ وہ سیزن ہوگا جب آرسنل 21 سال بعد اپنا پہلا ٹاپ فلائٹ تاج جیت سکے گا؟

نئے مینیجر آرنا سلاٹ کی زیر نگرانی لیورپول کو دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ مجموعی طور پر پانچ کلب نئے سیزن کا آغاز نئے کوچ کے ساتھ کریں گے، جن میں چیلسی میں اینزو ماریکا، ویسٹ ہیم میں جولن لوپیٹگی، لیسٹر سٹی میں سٹیو کوپر اور برائٹن میں فیبین ہرزیلر شامل ہیں۔

چیلسی میں ماریکا دیکھنے کے قابل ہوں گے اور نئے کنٹریکٹ کے بعد ایرک ٹن ہاگ کا مانچسٹر یونائیٹڈ میں کیا کارنامہ ہوگا؟

نئے پروموشن یافتہ تینوں کلب لیسٹر سٹی، ایپسویچ ٹاؤن اور ساؤتھمپٹن کا سفر بھی دلچسپ ہوگا۔

جمعے کی رات کو مانچسٹر یونائیٹڈ اور فُلہم کے درمیان افتتاحی میچ ہوا۔ ہمارے مصنفین نے اگلے سیزن کے لیے اپنی کچھ پیش گوئیاں کی ہیں:

چیمپیئنز؟

مِگل ڈیلینی (چیف فٹ بال رائٹر)

چیمپیئنز: مانچسٹر سٹی۔ میں یہ تقریباً یادداشت کی بنیاد پر کہہ رہا ہوں، کسی اور وجہ سے نہیں۔ میرے خیال میں بالآخر آرسنل ٹائٹل جیتے گا اور اس کے متعدد عقلی دلائل ہیں، لیکن گذشتہ پانچ سالوں سے آرسنل اور لیورپول دونوں ہی پریمیئر لیگ کا ٹائٹل جیتنے کے قریب پہنچے ہیں، لیکن مانچسٹر سٹی کی زبردست ٹیم نے ہمیشہ انہیں پیچھے چھوڑ دیا۔

سیزن میں چیمپیئن بننا اس بات پر منحصر ہے کہ ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کا نتیجہ کیا نکلتا ہے۔ اگر ہم موجودہ حالات کو مدنظر رکھیں تو مانچسٹر سٹی کو آرسنل سے تھوڑا سا بہتر کھیلنا چاہیے۔

رچرڈ جولی (سینیئر فٹ بال نامہ نگار)

آرسنل- جب مانچسٹر سٹی پر لگائے گئے 115 الزامات پر سماعت ہوگی تو یا انہیں سزا کے طور پر لیگ سے خارج کیا جا سکتا ہے یا پھر انہیں ایک ایسے ٹیبل میں رکھا جا سکتا ہے جہاں ان کے پوائنٹس کو کسی خاص نشان (asterisks) سے ظاہر نہیں کیا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اگر ایسا ہوا تو، خاص طور پر اگر مانچسٹر سٹی کی ٹیم گذشتہ سال 23-2022  کی طرح اچھی کارکردگی نہ دکھا پائی تو آرسنل کی مسلسل بہتری اسے لیگ جتوانے کے لیے کافی ہو سکتی ہے۔

لیوک بیکر

جب تک کوئی ثابت نہ کر دے کہ وہ مانچسٹر سٹی کو روک سکتا ہے، تب تک آپ کو انہیں ہی فاتح کہنا پڑے گا۔

ان کی پوری ٹیم میں ابھی بھی بہترین صلاحیت موجود ہے۔ پیپ گوارڈیولا مسلسل پانچویں ٹائٹل کے ساتھ شاندار انداز میں رخصت ہوں گے اور ان کے وکیل انہیں 115 الزامات سے بچانے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔

کیئرن جیکسن

مانچسٹر سٹی نے مسلسل چار بار لیگ کا ٹائٹل جیت کر تاریخ رقم کر دی ہے تو پھر پانچویں بار وہ یہ اعزاز حاصل کیوں نہ کریں؟

پیپ گوارڈیولا کی ٹیم ایک بار پھر سب سے مضبوط نظر آ رہی ہے، خاص طور پر جب کہ انہوں نے گذشتہ دو سالوں میں آرسنل کو آخری لمحات میں شکست دے کر لیگ جیت لی تھی۔

کارل میچیٹ

مانچسٹر سٹی- ان کے علاوہ کسی اور کو مدنظر رکھنا مشکل ہے کیونکہ بڑے حریفوں نے اپنے کھلاڑیوں میں بہت زیادہ تبدیلی نہیں کی ہے۔

اگر مانچسٹر سٹی پچھلے سیزن کے مقابلے میں تھوڑے سے بھی بہتر پوائنٹس حاصل کرتی ہے تو آرسنل کو بہت زیادہ کامیابی حاصل کرنی ہوگی تاکہ مانچسٹر سٹی کو شکست دی جا سکے۔ یہ ایک مشکل کام ہے۔

جیک رتھبورن

 مانچسٹر سٹی۔ پیپ گوارڈیولا  کی قیادت میں ان کی ٹیم حیران کن ہے۔ گذشتہ سات سیزنز میں اوسطاً 91 پوائنٹس لینے والی مانچسٹر سٹی، آرسنل کے لیے مشکل ٹیم ثابت ہو گی۔

گذشتہ سیزن میں فٹنس کے مسائل انجریز کی کم تعداد کے اعتبار سے آرسنل کو شاید اس بار کامیابی نہ ملے۔

ٹاپ فور میں اور کون جگہ بنائے گا؟

ایم ڈی

پریمیئر لیگ میں آرسنل، لیورپول اور مانچسٹر یونائیٹڈ سرفہرست ٹیموں میں شامل ہوں گی۔

 میں نے تیسری ٹیم کے معاملے میں تھوڑی سی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا اور چوتھی پر بہت زیادہ غور و خوض کیا۔ آرنا سلاٹ کی کوچنگ کے بارے میں اچھی باتیں کہی جا رہی ہیں۔

لیورپول کے پاس اب بھی ایک مضبوط سکواڈ ہے، اگرچہ انہوں نے زیادہ نئے معاہدے نہیں کیے۔

مانچسٹر یونائیٹڈ سے توقع کی جارہی ہے کہ اس کا سیزن اچھا رہے گا۔ اس کے کوچ ایرک ٹین ہیگ اب زیادہ بہتر اور کامیاب وقت گزار سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس نیا معاون عملہ موجود ہے۔

تاہم اگر مانچسٹر یونائیٹڈ کو گذشتہ سیزن کی طرح مسائل کا سامنا کرنا پڑا تو ٹوٹنہمم ہاٹ سپر فائدہ اٹھانے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی پوزیشن میں ہوسکتی ہے۔

آر جے

مانچسٹر سٹی، لیورپول، مانچسٹر یونائیٹڈ۔ لیورپول نے موسم گرما میں اپنی ٹیم کو بہتر بنانے کے لیے زیادہ کچھ نہیں کیا۔

پرانے کوچ، جرگن کلوپ کی جگہ آرنا سلاٹ کے پاس ایک بڑا کام ہے، لیکن لیورپول کے پاس اب بھی بہت سے باصلاحیت کھلاڑی موجود ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ مانچسٹر یونائیٹڈ نے اچھے معاہدے کیے اور گذشتہ سال کے خراب سیزن کے بعد خاص طور پر انجریز سے نمٹنے کے معاملے میں اس کے پاس بہتر ہونے کی گنجائش ہے۔

اگر انگلینڈ چیمپیئنز لیگ میں پانچویں پوزیشن حاصل کرتا ہے تو نیو کاسل وہ ٹیم ہوگی جسے یہ ملنے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔

ایل بی: آرسنل، لیورپول، ٹوٹنہم۔ میکل آرٹیٹا کی قیادت میں آرسنل مسلسل چیلنجر بن چکا ہے۔

وہ ایک بار پھر دوسرے نمبر پر رہے گا لیکن ٹرافی کے بغیر اور سیزن کے بعد دباؤ بڑھے گا جب وہ ہر دوسرے مقابلے سے باہر ہوجائے گا۔

آرنا سلاٹ نے لیورپول کو تیسری پوزیشن پر برقرار رکھا اور اینج پوسٹیکوگلو نے سپرز کو چوتھا نمبر دیا ہے۔

کے جے

آرسنل، لیورپول اور ٹوٹنہم۔ لیورپول کی ٹیم جس کے کوچ آرنا سلاٹ ہیں، اس سیزن میں ایک معمہ ہے۔

یہ بتانا مشکل ہے کہ آیا وہ ٹاپ پوزیشن کے لیے لڑے گی یا صرف ٹاپ فور میں رہنے کی کوشش کرے گی۔

چوں کہ انہوں نے سیزن شروع ہونے سے پہلے زیادہ نئے کھلاڑیوں کو نہیں خریدا ہے، لہذا ایسا لگتا ہے کہ وہ صرف ٹاپ فور میں رہنے پر توجہ مرکوز کرسکتے ہیں۔

چوتھی پوزیشن کے لیے ایسٹن ولا کو گذشتہ سیزن کی طرح اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مانچسٹر یونائیٹڈ اور چیلسی اپنے پریکٹس میچوں کے دوران زیادہ مضبوط نظر نہیں آئے، لہٰذا مجھے لگتا ہے کہ اینج پوسٹیکوگلو کی کوچنگ میں ٹوٹنہم چوتھی پوزیشن کے لیے ایک اچھا انتخاب ہوگا کیونکہ انہوں نے کچھ دلچسپ نئے معاہدے کیے ہیں۔

کے ایم

لیورپول اور آرسنل اس سیزن میں مضبوط ہوں گے۔ ٹوٹنھم تیسری ٹاپ ٹیم ہوسکتی ہے کیونکہ ان کے پاس بہت سارے اچھے کھلاڑی ہیں، لیکن اگر نیوکاسل مارک گوہی اور جارحانہ انداز میں کھیلنے والے ایک کھلاڑی کے ساتھ معاہدہ کرتا ہے تو وہ بھی ایک مضبوط حریف بن سکتا ہے۔

نیو کاسل عام طور پر ٹوٹنہم کی طرح مضبوط نہیں ہوسکتا، لیکن وہ دفاع کرنے میں بہتر ہے۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ کلب نے مڈ ویک فٹ بال نہیں کھیلا، جس کی وجہ سے گذشتہ انجریز کا مسئلہ پیدا ہوا۔ یہ صورت حال ٹیم کے حق میں بڑا پوائنٹ ہو گی۔

سپرز مجموعی طور پر بہتر ہے، لیکن یہ اس بات کی ضمانت نہیں ہے کہ وہ لیگ میں اعلی مقام حاصل کریں گے۔

ایسٹن ولا اس سیزن میں شاید اتنا اچھا مظاہرہ نہ کر سکے کیونکہ انہیں چیمپیئنز لیگ میں کھیلنا ہے، جس سے اضافی میچ اور دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے۔

مانچسٹر یونائیٹڈ اور چیلسی اس وقت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے اور ممکنہ طور پر ٹاپ ٹیموں میں شامل ہونے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

جے آر

 لیور پول، آرسنل وار چیلسی۔ آخری انتخاب پر کچھ لوگ اعتراض کر سکتے ہیں لیکن اینزو مارسکا کے پاس ایسا سکواڈ ہے جو ٹائٹل کے دو اہم دعوے داروں کے علاوہ کسی بھی ٹیم کے برابر صلاحیت رکھتا ہے۔

ممکنہ پوائنٹس کی کٹوتی کے باوجود چیلسی کے پاس بہت سارے اچھے کھلاڑی ہیں اور وہ بہت سے گول سکور کرسکتا ہے۔

اگر نکولس جیکسن گول کرنے کے کچھ مواقع گنوا دیتے ہیں تو بھی ان کے پاس ٹاپ فور میں جگہ بنانے کا اچھا موقع ہونا چاہیے۔

پریمیئر لیگ کے ٹیبل میں کون نیچے جائے گا؟

ایم ڈی

لیسٹر سٹی، ساؤتھ ہیمپٹن اور ایورٹن کے پوائنٹس میں کمی ہو سکتی ہے، جس سے بہت ساری باتیں سامنے آتی ہیں کہ پریمیئر لیگ کہاں کھڑی ہے؟

تقریباً 10 ٹیمیں ایسی ہیں جن کے پوائنٹس میں کمی کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ میں نے لیسٹر، ساؤتھ ہیمپٹن اور ایورٹن کو ان کے موجودہ معیار اور حالیہ کارکردگی کی بنا پر منتخب کیا۔

سوال یہ ہے کہ کیا ایورٹن اپنی اچھی کارکردگی جاری رکھ سکے گا یا پھر اسے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا؟

آر جے

لیسٹر، ساؤتھ ہیمپٹن، اپسوئچ: یہ اچھا نہیں ہو گاکہ تینوں کلب مسلسل دوسرے سیزن میں نیچے جائیں لیکن لیسٹر کو پوائنٹس کی کٹوتی کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے اور ساؤتھ ہیمپٹن کو دفاعی انداز میں کھیلنے کی کوششوں کی قیمت چکانی پڑ سکتی ہے۔

اپسوئچ کی تیز ترقی سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا فٹ بالرز جو 15 ماہ پہلے لیگ ون میں تھے، وہ پریمیئر لیگ میں کھیلنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔ امید ہے کہ وہ ایسا کر سکتے ہیں۔

ایل بی

مجھے واقعی امید ہے کہ جن تین ٹیموں کو پریمیئر لیگ میں ترقی ملی وہ فوری طور پر نچلی سطح پر واپس نہیں جائیں گی، تاہم ایسا لگتا ہے کہ ایسا ہوسکتا ہے، جو تشویش ناک بات ہے۔

برینٹفرڈ کو ہاتھ پاؤں مارنے پڑیں گے۔ اس کے پاس بقا کی کافی صلاحیت موجود ہے۔ نوٹنہم فاریسٹ، نونو کو دسمبر میں نکال دے گا اور ڈیوڈ موئس کو اپنا حصہ بنائے تاکہ نیچے جانے سے بچ سکے، اس لیے افسوس کے ساتھ پیش گوئی کر رہا ہوں کہ لیسٹر، ساؤتھ ہیمپٹن اور اپسوئچ نیچے جائیں گے۔

کے جے

لیسٹر، نوٹنہمم فاریسٹ، ساؤتھمپٹن۔ میں خوش تھا کہ کیرن میک کینا موسم گرما میں اپسوئچ کے مینیجر کے طور پر رہے۔

یہ فٹ بال کے لیے اچھی بات نہیں کہ جب ترقی پانے کے لیے کلب اسی مینیجر کے ساتھ بھرپور کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکیں، جنہوں نے انہیں ترقی دلوائی۔

میرے اندر کے پر امید شخص کا کہنا ہے کہ اپسوئچ پریمیئر لیگ میں ہی رہے گا۔

میرا ماننا ہے کہ لیسٹر (جو بطور کوچ اینزو مارسکا سے محروم ہو گئی اور ان کی جگہ چیلسی نے لے لی) اور ساؤتھ ہیمپٹن وہ ٹیمیں ہوں گی، جس کو نچلی سطح پر جائیں گی۔

نوٹنہم فاریسٹ گذشتہ دو سال میں بمشکل ہی نچلی سطح پر جانے سے بچ پایا ہے اور اس سیزن میں اسے دوبارہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

کے ایم

اپسوئچ اور ساؤتھ ہیمپٹن نے مستقبل کے لیے اپنے سکواڈز کو واقعی مضبوط کیا لیکن فوری ہونے والی پریمیئر لیگ کے لحاظ سے نہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ واپس نیچے چلے جائیں گے۔

فائنل پوزیشن کے معاملے میں، میں فلہم اور برینٹفرڈ کے بارے میں یقین کے ساتھ کچھ نہیں کہہ سکتا۔

فلہم نے یقیناً ٹیم کو بہتر بنایا ہے لیکن ایمل سمتھ رو بمشکل دو سال کھیلے ہیں۔ کلب اپنے کھلاڑیوں سے محروم ہو چکا ہے۔

گذشتہ دو سال میں برینٹفرڈ کو کھلاڑیوں کی خریدوفروخت سے کوئی فائدہ نہیں ہوا، اس لیے ٹیم غیر دلچسپ دکھائی رہی ہے، تاوقتکہ کہ ایگور تھیاگو ٹیم کے لیے زبردست کھلاڑی ثابت ہوں۔

لیسٹر نے ٹھوس کارکردگی دکھائی تو پریمیئر لیگ میں شامل رہے گی۔

جے آر

لیسٹر، ساؤتھ ہیمپٹن اور وولوز۔ پیڈرو نیٹو اور میکس کلمین گذشتہ سیزن میں وولوز کے لیے اہم کھلاڑی تھے لیکن ہو سکتا ہے کہ وہ اس سال اتنے فٹ نہ ہوں۔

ان کے بغیر، وولوز کمزور ہو سکتے ہیں۔ اگر پریمیئر لیگ میں ترقی پانے والی نئی ٹیموں میں سے کسی ایک نے چند ہفتوں تک واقعی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو وہ توقعات سے بڑھ کر مجموعی پوائنٹس حاصل کر سکتی ہے، جس سے وولوز خطرے میں پڑ جائیں گے۔

پلیئر آف دا سیزن کون ہو گا؟

ایم ڈی

ولیم سلیبہ۔ میرا خیال ہے کہ آرسنل اس سیزن میں بہت بہتری لا سکتا ہے۔ خاص طور پر کیونکہ اس کے پاس مضبوط دفاع ہے۔

اگر اس نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹائٹل جیت لیا تو سلیبہ کو بہت اہم سمجھا جاسکتا ہے۔ بالکل اسی طرح جیسے ماضی میں ورجل وان ڈائک کو ٹیم کی کامیابی میں ان کے کردار پر تسلیم کیا گیا۔

آر جے

ولیم سلیبہ۔ ڈویژن میں پہلے ہی سب سے بہترین سینٹر بیک ہیں، لیکن اگر آرسنل لیگ جیت گیا تو اس سے انہیں مزید پہچان مل سکتی ہے۔ لیکن اگر سٹی لیگ جیت گئی تو بالآخڑ روڈری کو انفرادی اعزاز مل سکتا ہے۔

ایل بی

اگر آرسنل ٹائٹل جیتتا ہے تو اس کی وجہ بوکایو ساکا کی شاندار کارکردگی ہوگی، تاہم مجھے لگتا ہے کہ مانچسٹر سٹی جیت جائے گا اور اگر ایسا ہوا تو روڈری اس کی جیت میں اہم کھلاڑی ہوں گے۔

کے جے

کیا یہ وہ سال ہوسکتا ہے جب بوکایو ساکا سال کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ جیتیں گے؟

آرسنل کے لیے ان کی عمدہ کارکردگی کو اکثر سٹی میں نمایاں کھلاڑیوں کی وجہ سے نظر انداز کیا جاتا ہے۔

اگر آرسنل دوبارہ ٹائٹل کی دوڑ میں شامل ہوا تو اسے کامیاب ہونے کے لیے ’سٹار بوائے‘ کے گول کرتے رہنے اور باقاعدگی سے مدد کرنے کی ضرورت ہوگی۔

کے ایم

مانچسٹر سٹی کے کھلاڑی گذشتہ پانچ سال سے پریمیئر لیگ پلیئر آف دی سیزن کا ایوارڈ جیت رہے ہیں۔

مجھے امید ہے کہ سٹی دوبارہ ٹائٹل جیتے گا۔ اس لیے امکان ہے کہ یہ ایوارڈ سٹی کے کسی کھلاڑی کو ملے گا۔ روڈری نے ابھی تک یہ ایوارڈ نہیں جیتا، اس لیے میں انہیں ممکنہ فاتح کے طور پر منتخب کروں گا۔

جے آر

ارلنگ ہالینڈ نے اپنے پہلے سیزن میں 36 گول سکور کیے لیکن گذشتہ سیزن میں وہ 27 گولز تک محدود رہے۔

اگر وہ فٹ رہے تو امکان ہے کہ وہ اس سیزن میں زیادہ سکور کریں گے جس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ وہ اپنی ٹاپ فارم میں واپس آ جائیں گے۔

اگر وہ 30 سے زیادہ گول سکور کرتے ہیں اور مانچسٹر سٹی دوبارہ ٹائٹل جیت گیا تو ان کی کارکردگی کو نظر انداز کرنا مشکل ہوگا۔

پلیئر آف دا ٹورنامنٹ ایوارڈ کس کے حصے میں آئے گا؟

ایم ڈی

ارلنگ ہالینڈ۔ مانچسٹر سٹی کو چیمپیئن کے طور پر منتخب کرنے کی ایک اہم وجہ ان کی مضبوط ٹیم ہے، تاہم دو دیگر کھلاڑی ایسے ہیں جو سب کو حیران کرسکتے ہیں۔

الیگزینڈر ایساک اپنی موجودہ فارم کی بنیاد پر اور ایوان ٹونی، اگر وہ کسی دوسرے کلب میں چلے جائیں۔

آر جے

زیادہ دلچسپ سوال یہ ہے کہ ارلنگ ہالینڈ کے بعد دوسرا سب سے زیادہ گول کرنے والا کون ہوگا۔ ایک سال پہلے کسی نے بھی پیش گوئی نہیں کی کہ یہ کول پالمر ہوسکتے ہیں۔

اب ایسا لگتا ہے کہ دوسری پوزیشن کے لیے مقابلہ الیگزینڈر ایساک اور محمد صلاح کے درمیان ہو سکتا ہے۔

ایل بی

 گذشتہ سال ارلنگ ہالینڈ کا سیزن ’برا‘ رہا لیکن اس کے باوجود انہوں نے پانچ گول کر کے پلیئر آف دا ایئر ٹورنامنٹ ایوارڈ جیتا اس لیے اس بار بھی وہی یہ ایوارڈ جیتیں گے، لیکن زیادہ دلچسپ جواب یہ ہو گا کہ الیگزینڈر ایساک پورے سیزن کے دوران فٹ رہے تو یہ ایوارڈ ان کے حصے میں آئے گا۔

کے جے

ارلنگ ہالینڈ۔ سچی بات یہ ہے کہ اگرچہ ناروے کے یہ کھلاڑی انجری کی وجہ سے تین ماہ تک نہیں کھیل پائے تو بھی وہ ٹاپ سکورر کا انعام پانے والے بن سکتے ہیں۔

جولین الواریز کے جانے کے بعد ہر بار میچ شروع کرنے والے کھلاڑی بن جائیں گے۔

کے ایم

ارلنگ ہالینڈ۔ ان کا کلب زیادہ سے زیادہ میچ کھیلے گا۔ اس طرح ہالینڈ کے لیے امکانات بڑھا جائیں، وہ ان سے فائدہ اٹھانے میں بھی اچھے ہیں۔

جے آر

ہالینڈ کے علاوہ، نکولس جیکسن ٹاپ سکورر کا اچھا آپشن ہوسکتے ہیں خاص طور پر 50/1 تک کے امکانات کے ساتھ۔ وہ بہت زیادہ صلاحیتوں کے مالک ہیں اور اب وہ انگلینڈ میں کھیلنے کے لیے اچھی طرح سے تیار ہیں، جس سے انہیں بہت سارے گول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

سیزن کے دوران کسی ٹیم میں نئے کھلاڑی کا اضافہ؟

ایم ڈی

چیلسی کی جانب سے حال میں کھلاڑیوں کی خریدوفروخت پر جائز تنقید کے باوجود، سینٹر ہاف توسن ادرابیویو نے دکھایا ہے کہ وہ ایک بڑے قدم کے لیے تیار ہیں۔

آر جے کلس فل کرگ۔ یہ سچ ہے کہ گھٹنے کی شدید چوٹ کے ساتھ 31 سالہ کھلاڑی پر دو کروڑ 70 لاکھ پاؤنڈ خرچ کرنے میں کچھ خطرہ ہے۔

خاص طور پر اس حقیقت کے پیش نظر کہ ویسٹ ہیم کو اکثر انجری کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا اور گذشتہ 15 سال میں کامیابی کے مقابلے میں سٹرائیکرز کو زیادہ جدوجہد کرتے دیکھا گیا ہے، اس لیے خدشہ ہے کہ یہ نیا معاہدہ اچھا ثابت نہ ہو۔

لیکن فل کرگ حال ہی میں اپنے کلبوں اور قومی ٹیم دونوں کے لیے مسلسل گول سکورر رہے ہیں۔

انہوں نے چیمپیئنز لیگ کے سیمی فائنل، ورلڈ کپ اور یورو 2024 جیسے بڑے ٹورنامنٹس میں گول کیے۔

روایتی نمبر نو (سینٹر فارورڈ) کے طور پر، وہ کھیل میں روایتی انداز لاتے ہیں خطرات کے باوجود، مجھے واقعی امید ہے کہ وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

ایل بی

اگر ایمل سمتھ رو فٹ رہے تو انہیں فلہم میں باقاعدگی سے کھیلتے ہوئے دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ مزید برآں مانچسٹر یونائیٹڈ کے حالیہ دفاعی معاہدے اچھے رہے ہیں اور اپنی ٹیم کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔

لیکن جس انداز میں ویسٹ ہیم نے ہولن لوپے تیگی کی کپتانی میں سکواڈ میں جان ڈالنے کے لیے جو کچھ کیا وہ مجھے پسند آیا۔

چیمپیئن شپ کو قابو میں رکھنے والے کھلاڑی کرشن سیوسمرول نے لیڈز کے لیے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

اس لیے وہ اپنے جیسے کھلاڑیوں جیرڈ بووین، لوکس پکیتا، نکلس فل کرگ کے ساتھ مل کر ویسٹ ہیم کے لیے بہترین کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

کے جے

آرچی گرے یہ سیزن دیکھنے کے لیے دلچسپ کھلاڑی ہیں۔ خاص طور پر تین کروڑ پاؤنڈز میں لیڈز سے ٹوٹنہم میں میں منتقلی کے بعد۔ چوٹی کے کلبوں کی جانب سے بڑے معاہدوں کی کمی کے باوجود گرے کی ہمہ گیر صلاحیت نمایاں ہے۔

پری سیزن میں ٹوٹنہم کے مینیجر پوسٹیکوگلو نے انہیں مڈفیلڈ، رائٹ بیک اور سینٹرل ڈیفنس میں کھلایا جس سے صرف 18 سال کی عمر میں مختلف پوزیشنز پر کھیلنے کی متاثر کن صلاحیت کا مظاہرہ ہوتا ہے۔

کے ایم

ابھی تک بہت سے نئے معاہدے نہیں ہوئے  لیکن دائچی کامادا کو مفت میں حاصل کرنا ناقابل یقین معاہدہ ہے۔ وہ عظیم کھلاڑی ہیں اور کرسٹل پیلس کی ٹیم کے لیے مکمل طور پر موزوں ہیں۔

آرسنل اور ایورٹن کی جانب سے ریکارڈو کلافیوری اور ایلیمان نڈیائے کے بھی قابل قدر اضافے کی توقع ہے۔

جے آر
میکس کلمین ویسٹ ہیم میں عمدہ سیزن گزار سکتے ہیں۔ چار کروڑ پاؤنڈ کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد توقع ہے کہ وہ کلب کے دفاع میں اہم کھلاڑی ہوں گے۔

اس بات کا امکان ہے کہ وہ اچھی طرح فٹ ہوجائیں گے اور مضبوط آغاز کریں گے۔

اگرچہ ژاں کلیر تودیبو بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں لیکن یہ توقع کی ہے کہ میکس کلمین، سابق وولوز ڈیفینڈر کی حیثیت سے، ویسٹ ہیم میں اپنے نئے کردار میں تیزی سے آئیں گے اور آغاز سے ہی مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ میکس کلمین جلد ہی انگلینڈ کی قومی ٹیم کے لیے منتخب کیے جا سکتے ہیں۔

آپ کے لیے سب سے زیادہ دلچسپی کی بات کیا ہو گی؟

اس سیزن میں مانچسٹر سٹی کے فنڈز کے بارے میں بڑی تحقیقات کے نتائج سامنے آسکتے ہیں، جو فٹ بال کی دنیا میں بڑی بات ہے۔

اگرچہ واضح جوابات کا ہونا ضروری ہے لیکن یہ ایسی چیز نہیں ہے جس کا انتظار کرنا دلچسپ ہو۔ نتائج بہت ساری تبدیلیوں اور مسائل کا سبب بن سکتے ہیں، خاص طور پر چیلسی، ایورٹن اور شاید لیسٹر میں اسی طرح کی تحقیقات ہو سکتی ہیں۔

اس سیزن سے پریمیئر لیگ میں ایک نئے ’قانونی دور‘ کی نشاندہی ہو رہی ہے جہاں قانونی اور انتظامی مسائل توجہ کا مرکز بن رہے ہیں۔ تاہم جو بات واقعی اہم ہے وہ فٹ بال اور اس کے ساتھ آنے والی دلچسپ کہانیاں ہیں۔

ان کہانیوں اور مقابلے کی غیر متوقع نوعیت ایسی ہے جو ہر سال پریمیئر لیگ کو اتنا کامیاب اور سنسنی خیز بناتی ہے۔

یہاں تک کہ وہ لوگ جو سمجھتے ہیں کہ وہ فٹ بال سے بور ہو چکے ہیں یا اولمپکس جیسے ایونٹس کی سادگی کو ترجیح دیتے ہیں وہ اکثر پریمیئر کی طرف لوٹ آتے ہیں کیونکہ فٹ بال میں ہمیشہ کچھ حیرت انگیز یا غیر متوقع ہوتا ہے۔ جوش و خروش اور ناقابل یقین واقعات لوگوں کی دلچسپی بنائے رکھتے ہیں۔

آر جے

ہر موسم گرما بہت سے دلچسپ نئے معاہدے ہوتے ہیں۔ اس سال کچھ کھلاڑی جن میں میں مختلف وجوہات کی بنا پر دلچسپی رکھتا ہوں، ان میں ایمل سمتھ رو، رکارڈو کیلا فیوری، میٹس ڈی لکٹس، بین بریٹن ڈیاز، راس برکلی، آرچی گرے اور ژاں کلیر توبیدو شامل ہیں۔

ہوسکتا ہے کہ سٹن ولان، اماڈو اونانا کی طرح بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ فٹ بال میں پی ایس آر معاہدوں سے اچھے نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

اس کے علاوہ، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ چیلسی کے بہت سے نئے معاہدوں کا کوئی نتیجہ نکلتا ہے یا نہیں۔ دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

ایل بی

وی اے آر (ویڈیو اسسمنٹ ریفری) کی بحث پر طنزیہ تبصرہ کرنے کے بجائے میں یہ کہوں گا کہ 22 سال کے بعد پریمیئر لیگ میں اپسوئچ کی واپسی دلچسپ ہوگی۔

اعلی درجے کے نوجوان مینیجر کے ساتھ ٹیم کو کھیلتے ہوئے دیکھنے میں بہت مزہ آنا چاہیے۔

یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا رسل مارٹن پریمیئر لیگ میں حصہ لینے والے ساؤتھ ہیمپٹن کی طرف سے کھیلتےہوئے اپنا مخصوص انداز اپناتے ہیں یا نہیں یعنی آیا ان کی توجہ بال پر رہی ہے۔

 ہم یہ معلوم کریں گے کہ آیا وہ ٹیم کو لیگ میں برقرار رکھنے میں مدد کرسکتے ہیں یا وہ ونسنٹ کومپینی ثابت ہوں گے جن کے سخت رویے کی وجہ سے ان کی ٹیم کو ریلیگیٹ کیا گیا۔

(اگرچہ ونسینٹ کومپینی کو بائرن میونخ میں ان کی ٹیم کے ریلیگیٹ ہونے کے باوجود کام مل گیا حالاں کہ ٹیم کا نچلے درجے میں جانا ناکامی تھی۔ رسل مارٹن کے لیے یہ دانشمندانہ فعل ہوسکتا ہے کہ وہ اپنے فٹ بال سٹائل پر قائم رہیں۔ یہ حکمت علی ان کے لیے بھی اچھا کام کرسکتی ہے بھلے ہی اس میں خطرات ہوں۔)

کے جے

کول پالمر موجودہ نمایاں کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے چیلسی میں پہلے سیزن میں حیرت انگیز کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

انگلینڈ کے لیے عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور ایک بڑی یورپی چیمپیئن شپ کے فائنل میں گول کیا۔ اسی  وجہ سے انہوں نے کلب کے ساتھ نو سال کے طویل معاہدے پر دستخط کیے۔

اب سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا وہ گذشتہ سال کی اپنی عمدہ کارکردگی کو برقرار رکھ سکیں گے یا اس میں بہتری لا سکیں گے؟

کے ایم

یہ دیکھنا دلچسپ ہے کہ آرنا سلاٹ کس طرح اپنی حکمت عملی میں تبدیلیاں لانے کے ساتھ ساتھ کچھ باتوں کو یکساں رکھتے ہیں۔

اس کے علاوہ یہ دیکھنے کے قابل ہے کہ چیمپیئنز لیگ، یوروپا لیگ اور کانفرنس لیگ کے نئے فارمیٹس حقیقی کھیلوں میں کس طرح کام کرتے ہیں، اگرچہ یہ پریمیئر لیگ کا حصہ نہیں۔

سوال یہ ہے کہ سیزن آخری میچ تک دلچسپ رہے گا؟ کیا شائقین اس بات کی پروا کریں گے کہ پی ایس جی اور ریال میڈرڈ سیمی فائنل کی بجائے پہلے یا پانچویں ہفتے کی طرح ٹورنامنٹ کے شروع میں ایک دوسرے کے خلاف کھیلیں؟

یہ ایک ایسی ٹیم کے لیے حقیقی کامیابی کی طرح محسوس ہوگا، جو اپنی لیگ میں 23 ویں نمبر پر رہتی ہے لیکن پھر بھی ٹورنامنٹ کے آخری 16 کلبوں میں جگہ بناتی ہے یا یہ ’دھوکے پر مبنی‘ ترقی ہو گی۔

جے آر

ہم دیکھیں گے کہ برائٹن اپنے نئے نوجوان مینیجر فیبین ہرزیلر کی نگرانی کس طرح کھیلتا ہے جو اپنے تازہ آئیڈیاز کی وجہ سے یورپ کے سب سے زیادہ دلچسپ کوچز میں سے ایک ہیں۔

ان ٹیم میں بہت سارے نوجوان، باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور کاؤرو میتوما اور جولیو اینسیسو کی واپسی کے بعد ان کی بدولت برائٹن دیکھنے میں ہر ہفتے مزہ آئے گا۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فٹ بال