نیوزی لینڈ نے اتوار کو انڈیا کو تین ٹیسٹ میچوں کے آخری مقابلے میں 25 رنز سے ہرا کر سیریز وائٹ واش کر دی۔
25 سال کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ جب انڈیا کو اس کے گھر پر ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کیا گیا۔ اس سے قبل جنوبی افریقہ نے 1999-2000 میں دو صفر سے فتح حاصل کی تھی۔
ممبئی میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں 147 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انڈین ٹیم 121 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
پہلی اننگ میں پانچ وکٹیں لینے والے نیوزی لینڈ کے سپنر اعجاز پٹیل نے دوسری اننگ میں چھ بیٹرز کو پویلین واپس بھیجا۔
ممبئی میں پیدا ہونے والے اعجاز نے 2021 میں ایک ٹیسٹ اننگز میں تمام 10 وکٹیں لے کر تاریخ رقم کی تھی۔
ٹاپ آرڈر کے ڈھیر ہونے کے باوجود رشبھ پنت نے شاندار 64 رنز بنائے۔
اعجاز نے آخری وکٹ کے طور پر واشنگٹن سندر کو 12 رنز پر آؤٹ کیا جس کے بعد وہ خوشی سے جھوم اٹھے۔
بلیک کیپس نے اس شاندار کامیابی کا جشن منایا جو ان کی انڈیا کی سرزمین پر پہلی ٹیسٹ سیریز جیت ہے۔
سپن بولرز کے لیے سازگار پچ پر مشکل ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ نے انڈیا کو 29-5 پر محدود کر دیا تھا لیکن پنت نے نصف سینچری بنا کر ٹیم کی امیدیں زندہ رکھیں۔
اعجاز نے دوپہر کے کھانے کے بعد پنت کو وکٹ کیپر ٹام بلنڈل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا جسے میدان میں موجود امپائر نے مسترد کردیا لیکن نیوزی لینڈ نے کامیابی سے ریویو کیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تیسرے امپائر نے متعدد ٹی وی ری پلیز کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ دیا کہ گیند بلے کو چھو کر پیڈز پر لگی، جس کے بعد بلنڈل نے اسے کیچ کر لیا۔ پنت کو مایوس لوٹنا پڑا۔
گلین فلپس نے دو گیندوں میں دو وکٹیں لیں اور اعجاز نے اننگز کا خاتمہ کیا۔
انڈیا نے پہلے سیشن میں نیوزی لینڈ کو 174 رنز پر جلد آؤٹ کیا۔ رویندر جڈیجا نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
لیکن اعجاز کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے بولرز نے انڈیا کے ٹاپ آرڈر کو توڑ پھوڑ دیا۔ فاسٹ بولر میٹ ہنری نے تیسرے اوور میں روہت شرما کو آؤٹ کیا۔ انڈین کپتان نے 11 رنز پر فلپس کے ہاتھوں کیچ دے دیا۔
اعجاز نے شبمن گل کو آؤٹ کیا اور پھر وراٹ کوہلی، جو ایک رن پر تھے، کو سلپ میں ڈیرل مچل کے ہاتھوں کیچ کروایا جس پر ہوم کراؤڈ خاموش ہوگیا۔ کوہلی اس سیریز میں زیادہ اچھا پرفارم نہیں کر سکے۔
وکٹیں گرتی رہیں، جب فلپس نے یشسوی جیسوال کو پانچ رنز پر ایل بی ڈبلیو کیا، اور دو گیندوں کے بعد اعجاز نے سرفراز خان کو کیچ کرایا، جس سے انڈین ٹیم بڑی مشکلات کا شکار ہو گئی۔
پنت نے چھٹی وکٹ کے لیے 42 رنز کی شراکت داری کی لیکن اعجاز نے پھر ایک بار جڈیجا کو چھ کے سکور پر آؤٹ کیا۔
نیوزی لینڈ کی دوسری اننگز اتوار کو کھیل کے آغاز کے سات منٹ بعد ختم ہوگئی۔
171-9 بائیں ہاتھ کے سپنر جدیجا نے میچ میں 10 وکٹیں حاصل کیں۔