نیوزی لینڈ ویمنز ورلڈ کپ چیمپیئن: جب بچپن میں لکھی تحریر سچ ثابت ہو گئی

نیوزی لینڈ کی جیت میں سب سے اہم کردار ادا کرنے والی امیلیا کیر نے پرائمری سکول کے دوران ایک تخلیقی تحریر میں ورلڈ کپ جیتنے کے بارے میں لکھا تھا۔

20 اکتوبر 2024 کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کی کھلاڑی ورلڈ کپ فائنل میچ کی جیت کے بعد ٹرافی کے ساتھ جشن منا رہی ہیں (اے ایف پی)

نیوزی لینڈ نے امیلیا کیر کی آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت اتوار کو جنوبی افریقہ کو 32 رنز سے شکست دے کر پہلی بار ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ جیت لیا جس کے بارے میں امیلیا کیر نے اپنے ’بچپن میں پیش گوئی‘ کر دی تھی۔

دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں 18 روزہ ٹورنامنٹ کے فائنل میں نیوزی لینڈ کے 158 کے جواب میں جنوبی افریقہ کی ٹیم 20 اووروں میں 126 رنز ہی بنا پائی۔

فائنل میں نیوزی لینڈ کی جیت میں سب سے اہم کردار ادا کرنے والی امیلیا کیر کا کہنا ہے کہ جب وہ سکول میں تھیں تو انہوں نے ٹیم کی سینیئر کھلاڑیوں سوفی ڈیوائن اور سوزی بیٹس کے ساتھ یہ ٹرافی جیتنے کے بارے میں کہانیاں لکھی تھیں۔

24 سالہ لیگ سپنر کیر نے فائنل میں نیوزی لینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ 43 رنز سکور کرنے کے ساتھ تین وکٹیں بھی حاصل کیں۔

کیر نے میگا ایونٹ میں 15 سب سے زیادہ وکٹیں لینے والی کھلاڑی کے طور پر ٹورنامنٹ کا اختتام کیا اور پلیئر آف دی میچ کے ساتھ ساتھ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ دونوں ایوارڈز اپنے نام کیے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

لیکن 14 سال پہلے کیر نے ٹیلی ویژن پر نیوزی لینڈ کی 2010 میں آسٹریلیا کے ہاتھوں صرف تین رنز سے ہار دیکھی تو یہی وہ لمحہ تھا جب انہوں نے کرکٹ سے محبت اور اپنی ٹیم کی کو ٹرافی دلانے کی خواہش کو جنم دیا۔

کیر نے 2010 کے ورلڈ کپ کو دیکھتے ہوئے صرف 16 سال کی عمر میں بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امیلیا کیر نے ٹیم میں شمولیت سے ورلڈ کپ فتح تک کے سفر کے بارے میں بتایا کہ ’اس لمحے سے میں اپنے والد کے ساتھ نیٹ پر گئی اور سوفی اور سوزی کے ساتھ بیٹنگ کرنے کا موقع پایا۔ میں ٹیم میں کم عمری میں ہی نیوزی لینڈ کی دو عظیم ترین کرکٹرز اور اپنے رول ماڈلز کے ساتھ کھیل رہی تھی جو میرے لیے بہت اچھا رہا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’بچپن میں پرائمری سکول کے دوران ایک تخلیقی تحریر میں انہوں نے سوفی اور سوزی کے ساتھ ورلڈ کپ جیتنے کے بارے میں لکھا تھا۔‘

35 سالہ سوفی ڈیوائن اور 37 سالہ سوزی بیٹس موجودہ ٹیم کی سینیئر ترین کھلاڑی ہیں اور دونوں نے ہی اتوار کو دبئی میں کھیلے گئے فائنل میں اپنے ملک کی نمائندگی کی۔

کپتان سوفی ڈیوائن نے اپنی عمروں کے بارے میں مذاق کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم دادی اور ماں کے طور پر بات کرتے ہیں لیکن آپ انہیں مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دیکھ کر فخر محسوس کرتے ہیں۔ میلی (امیلیا کیر) کے لیے آج کا دن ناقابل یقین تھا۔‘

ان کے بقول: ’ہمارے لیے ورلڈ کپ جیتنے کے قابل ہونا اور اسے حاصل کرنا بہت اچھا ہے۔ یہ ہمیشہ ایسی چیز ہوتی ہے جسے آپ اپنے کیریئر کے اختتام پر حاصل کرنا چاہتے ہیں۔‘

فائنل جیتنے کے بعد ڈیوائن کا پہلا کام 'دادی' سوزی بیٹس کو گلے لگانا تھا جنہوں نے 2006 میں ڈیبیو کرنے کے بعد سے اب تک 334 وائٹ بال انٹرنیشنل میچز کھیلے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ