مظاہرین ایک بار پھر دھرنا دیتے ہوئے تربت کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے اپنے رشتہ داروں کی بازیابی کے مطالبات والے پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے سراپا احتجاج ہیں۔
بلوچستان حکومت
محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی جانب سے رجسٹرار بلوچستان ہائی کورٹ کو جاری کیے گئے ایک مراسلے میں کہا گیا کہ ’سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کے خاندان کا دعویٰ ہے کہ ان کی موت غیر طبعی طریقے سے ہوئی، جس کی انکوائری ہونی چاہیے۔‘