خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت مرکز کے لیے دردِ سر بنی ہوئی ہے، بظاہر انہی حالات کے پیش نظر وفاقی حکومت کی طرف سے پرویز خٹک سے رابطہ کیا گیا۔
پرویز خٹک
بیشتر سیاسی تجزیہ کاروں نے پارٹی توڑ کر نئی سیاسی جماعت بنانے کے عمل کو ’پرانا اور ناکام تجربہ‘ قرار دیا ہے اور اس عمل کو ’ملکی بدحالی‘ اور ’جمہوریت کی کمزوری‘ کا موجب سمجھتے ہوئے مستقبل میں ملک و قوم کے لیے مزید نقصان دہ کہا ہے۔