حیدرآباد کے نظام میر عثمان خان نے پہلی مرتبہ جوزی حلوے کا ذائقہ چکھا تو اس کے دیوانے ہو گئے اور یہ میٹھا محل کے شاہی دسترخوان کا اہم حصہ بنا دیا گیا۔
ثقافتی ورثہ
بیہو کے رقص اور لوک موسیقی نے اس وقت پوری دنیا کی توجہ سمیٹی جب تقریباً 11 ہزار تین سو خواتین رقاص اور مرد سازندے گوہاٹی سٹیڈیم میں پرفارمنس کے لیے جمع ہوئے۔