پشتون قومی جرگے نے خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سکیورٹی کی صورت حال پر پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں کی گئی بحث پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ریاستی پالیسیوں میں کسی بنیادی تبدیلی کے بغیر‘ کوئی بھی ایکشن ’بے سود‘ ہے۔
پشتون تحفظ موومنٹ
وزارت داخلہ کی جانب سے اتوار کو جاری کیے جانے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ’ٹھوس شواہد کی روشنی میں پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘