پاکستان کی سیاحت اور زراعت دریائے سندھ کے مرہون منت ہیں۔
ناران سے بابو سر ٹاپ تک جانے والے، یا پھر گلگت بلتستان کے عشق میں مبتلا سیاح دودی پت جھیل کو اس لیے نظرانداز کر جاتے ہیں کہ وہ ابھی نیلام نہیں ہوئی۔ نیلام نہ ہونے والی جھیلوں کی تشہیر بھی نہیں کی جاتی، اس لیے وہ آنکھ سے اوجھل رہتی ہے۔