درد کے قبیلے سے بلاوے آ رہے ہیں اور اقتدار کی پالکی میں پڑے بھاری پاؤں اٹھنے میں نہیں آ رہے۔
ہر انسان خواہشات کی ایک دنیا دل میں بسائے پھرتا ہے۔ کچھ کہنے اور کچھ کرنے کی خواہش، کچھ کھانے اور کچھ پینے کی خواہش۔ زندگی کے اس جھمیلے میں لے دے کے ہم دوچار خواہشیں ہی پوری کر پاتے ہیں۔