میتھ والے سے کمر پہ مکے پڑے، کیمسٹری والی کان ایسے کھینچتیں کہ خون نکل آتا، فزکس کے استاد بالکل تھانے والی لترپریڈ کرتے تھے، معاشرتی علوم والے سر بالکل سن ہوتے تھے، کوئی نئیں پروا کہ سمجھ آئی یا نہیں ۔۔۔ انہیں گھنٹہ گزارنا ہوتا تھا۔
استاد
استاد نے بتایا کہ یہ بچوں کا پہلا دورہ نہیں ہے بلکہ وہ اب تک بچوں کو 40 مختلف جگہوں کے دورے کروا چکے ہیں جو کہ ان کے نصاب کا نہ حصہ تھے نہ انہیں سکول انتظامیہ کی جانب سے کوئی مالی تعاون ملا۔