برازیل: درختوں پر جھولتے سپائیڈر مین جو پہلے استاد تھے

کولمبیا سے تعلق رکھنے والے کرسٹین موریسیو لاروٹا مشہور سپر ہیرو سپائیڈر مین کا روپ اپنائے برازیل کی سڑکوں کے کنارے درختوں پر الٹی قلابازیاں کھاتے ہیں۔

برازیل کے شہر بیلو ہوریزونتی کی سڑک پر سفر کرتے ہوئے مسافروں کو اچانک گمان ہوتا ہے کہ سپائیڈر مین کی فلم عکس بند ہو رہی ہے لیکن در حقیقت وہ سپائیڈر مین کے روپ میں سٹریٹ آرٹسٹ کرسٹین موریسیو لاروٹا ہوتے ہیں۔

کرسٹین کی عمر 34 سال ہے اور وہ کولمبیا میں استاد تھے۔ کم تنخواہ اور دو بچوں کی پرورش کی ذمہ داری سے عہدہ برآ ہونے کے لیے انھوں نے سٹریٹ آرٹسٹ بننے کا فیصلہ کیا اور جنوبی امریکہ کے ملکوں کا سفر اختیار کیا۔

کرسٹین کا کہنا ہے کہ ’میں نے کولمبیا چھوڑنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیوں کہ بد قسمتی سے ایک معلم کی تنخواہ زیادہ اچھی نہیں ہوتی اور میرے دو بچے تھے۔‘

کرسٹین نے اپنے سفر کی روداد سناتے ہوئے کہا کہ ’میں جنوبی امریکہ کے جن بھی ممالک میں رہا تو فن نے مجھے وہاں معاشی استحکام دیا ہے۔ میں کئی ممالک سے ہوتا ہوا یہاں آیا ہوں۔ برازیل واحد ملک نہیں ہے لیکن یہاں میں سب سے زیادہ عرصہ مقیم رہا ہوں۔ اب یہاں پانچ سال ہو گئے ہیں کیوں کہ یہ بہت بڑا ہے۔‘

کرسٹین اب تک برازیل کی 15 ریاستوں سے گزر چکے ہیں۔

اپنے فن کے مظاہرے کے لیے وہ عمومی طور پر شہر میں کسی ایسے ٹریفک اشارے کا انتخاب کرتے ہیں جس کے دائیں یا بائیں کوئی تن آور درخت موجود ہو۔

اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے لیے جگہ کا انتخاب کرنے کے حوالے سے کرسٹین نے بتایا کہ ’جب میں کوئی شہر دیکھتا ہوں جہاں بہت درخت ہوں تو میں ایک مخصوص درخت تلاش کرتا ہوں جس کی مخصوص شاخ ہو۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کرسٹیں نے اپنی بات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’پھر میں اس پر کچھ حفاظتی ٹیسٹ کرتا ہوں کیوں کہ میری زندگی کا دارومدار اس پر ہے۔ یہ خطرناک ہے لیکن سب کچھ حساب کتاب کے مطابق کرنا ہوتا ہے۔‘

کرسٹین متعدد فلمی کرداروں میں سٹریٹ آرٹ کا مظاہرہ کر چکے ہیں لیکن سپائیڈر مین ان کا پسندیدہ کردار ہے۔ شائد اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ درخت پر لٹکنے اور قلابازیاں کھانے کے لیے سپائیڈر مین کا کردار موضوع ترین ہے۔

کرسٹین کی خواہش ہے کہ انھیں کوئی مستحکم ملازمت مل جائے تاکہ وہ اپنے بچوں کو بھی برازیل لے آئیں اور اپنی تعلیمی سرگرمی بھی جاری رکھ سکیں۔

سٹریٹ آرٹ کے ذریعے حاصل ہونے والی اپنی آمدنی پر بات کوتے ہوئے کرسٹین کا کہنا تھا کہ ’ہمیشہ اچھی آمدنی حاصل کرنا ممکن نہیں ہوتا۔ لیکن کم از کم لوگوں کی تسکین تو ہے جو میرے کام کو پسند کرتے ہیں ایک مسکراہٹ کے ساتھ اور ایک فن کار کے لیے یہ بہترین ترغیب ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن