ملائیشیا: استاد کی دھوپ میں کھڑا کرنے کی سزا سے بچہ معذور

ملائیشیا میں ایک 11 سالہ بچہ اس وقت مستقل معذور ہو گیا جب اس کے استاد نے سزا کے طور پر اسے تقریباً تین گھنٹے دھوپ میں کھڑا رکھا۔

سات مئی، 2024 کو بندے آچے کے ایک پرائمری سکول میں بچہ پورٹیبل پنکھے کی مدد سے خود کو ہوا پہنچا رہا ہے (اے ایف پی)

ملائیشیا میں ایک 11 سالہ بچہ اس وقت مستقل معذور ہو گیا جب اس کے استاد نے سزا کے طور پر اسے تقریباً تین گھنٹے دھوپ میں کھڑا رکھا۔

کوالالمپور کے قریبی قصبے امپانگ جایا میں متاثرہ بچے کے اہل خانہ نے بتایا کہ استاد نے بچے کو 30 اپریل کی صبح 10 بجے سے دوپہر 12.50 بجے تک دھوپ میں کھڑا رکھا جس کے بعد میں اس کی حالت بگڑنے پر ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔

بچے کی والدہ اے ڈی موگہانہ سیلوی نے بتایا کہ امپانگ ہسپتال نے ان کے بچے کو پرسن ود ڈس ایبلٹی (پی ڈبلیو ڈی) قرار دیا ہے۔

35 سالہ م موگہانہ نے کہا کہ ہسپتال نے ایک خط جاری کیا ہے جس میں بچے کا بطور پی ڈبلیو ڈی جائزہ لینے کے بعد کہا گیا کہ انہیں خصوصی بچوں کے سکول بھیجنے کی ضرورت ہے۔

اہل خانہ نے استاد کے خلاف شکایت درج کرانے اور دیوانی مقدمہ دائر کرنے عندیہ دیا ہے۔

نیو سٹریٹس ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق خیال کیا جاتا ہے کہ 11 سالہ بچے کو ہیٹ سٹروک کے نتیجے میں اعصابی نقصان پہنچا۔

والدہ نے کہا: ’سچ کہوں تو میں اپنے بچے کی حالت دیکھ کر پریشان ہو جاتی ہوں کیونکہ وہ اب نارمل نہیں۔

’پہلے وہ اکثر اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ کھیلتا تھا لیکن اب وہ بہت کچھ چھپاتا ہے اور خود سے باتیں کرتا ہے۔‘

انہوں نے صحافیوں کو مزید بتایا کہ ہسپتال نے اطلاع دی کہ میں اپنے بیٹے کو اس کی صحت کے مسائل کی وجہ سے عام بچوں کے سکول نہیں بھیج سکتی۔

’وہ کہتے ہیں کہ مجھے اب اسے خصوصی بچوں کے سکول بھیجنا ہوگا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے وکیل دنیش متھل نے کہا کہ واقعے نے بچے کے والدین، خاص طور پر اس کی تین ماہ کی حاملہ والدہ کو بہت زیادہ متاثر کیا۔

انہوں نے کہا: ’سول سوٹ کے علاوہ ہم چاہتے ہیں کہ اس میں ملوث استاد پر عدالت میں فرد جرم عائد کی جائے اور اسے مناسب سزا دی جائے۔‘

پولیس نے کہا کہ انہوں نے کیس کی تحقیقات مکمل کر لی ہیں اور نتائج کو مزید کارروائی کے لیے ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کو بھیج دیا ہے۔

تاہم وکیل نے پولیس کی تفتیش کو ’غیر تسلی بخش‘ قرار دیتے ہوئے کہا سکول نے متاثرہ بچے کے والدین کو غیر حاضری سے متعلق تین انتباہی خطوط بھیجے تھے لیکن سکول نے والدین سے دھوپ میں کھڑے ہونے پر مجبور کیے جانے والے معاملے کا ذکر نہیں کیا۔

یہ واقعہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اس سال پورے ایشیا میں پھیلنے والی شدید ہیٹ ویو نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے جس سے بہت سے ممالک ہنگامی اقدامات اپنانے پر مجبور ہیں۔

ملائیشیا کی حکومت نے بھی مارچ میں درجہ حرارت 40 ڈگری سیلسیئس تک پہنچنے کے بعد ہنگامی احکامات جاری کیے تھے۔

اپریل کے آغاز سے انڈیا سے لے کر فلپائن تک ایشیا کے درجنوں ممالک میں ریکارڈ درجہ حرارت دیکھا گیا جس کی وجہ سے سکول بند ہو رہے ہیں اور پورے خطے میں صحت کے حوالے سے ہنگامی وارننگز جاری کی گئی ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا