صنوبر کے صدیوں پرانے درخت، قائداعظم کی ریزیڈنسی، اور سیب کے باغات سے مزین زیارت کا سکوت اور حسن دل موہ لیتے ہیں، مگر جدید سہولتوں کی کمی اور لوڈشیڈنگ اس قصبے کی رونق ماند کر دیتا ہے۔
سیاحت
جل گاؤں (ژھوق) سے آہستہ آہستہ وادی کی سطح زمین بلند ہونا شروع ہوتی ہے اور سفر کرنے والوں کو برف اور گلیشیئر سے پگھل کر آنے والی ایک بڑی ندی کے ساتھ چلنا پڑتا ہے۔