ضروری نہیں کہ ذاکر نائیک جو کہیں وہ ٹھیک ہو، ہر آدمی کی طرح ان کی رائے میں بھی، صحت اور غلطی، ہر دو کا امکان ہو سکتا ہے۔ لیکن اختلاف رائے کے کیا یہ آداب ہوتے ہیں جن کا مظاہرہ ہمارے ہاں کیا جا رہا ہے؟
مذہب
یہ مکالمے، مناظرے، مباحثے کے نام پہ ایک دوسرے کی بوٹیاں نوچنے کاسلسلہ ہے، جس کا نوع انسانی کو کوئی فائدہ ہے اور نہ علم المذاہب کی کوئی خدمت ہو رہی ہے۔