اپنی کامیابی کا ڈنکا بھی بجانا ہو تو بڑے سائز کے منہ والی فوٹو نہیں لگائی جاتی، پرفارمنس دکھا دی جاتی ہے، باقی نیت کا فیصلہ اوپر والا اور کارکردگی کا فیصلہ عوام کرتے ہیں۔
سیاست دان
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’آرٹیکل 62 ون ایف میں تاحیات نااہلی کا کہیں ذکر نہیں ہے، آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کا تصور بنیادی حقوق کی شقوں سے ہم آہنگ نہیں۔‘