حماس آج تین اسرائیلی قیدی جبکہ اسرائیل 183 فلسطینی رہا کرے گا

19 جنوری کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے پانچویں مرحلے میں مزید قیدیوں کا تبادلہ ہونے والا ہے لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پر امریکی قبضے کی تجویز پر ردعمل نے فائر بندی کے مستقبل کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کر دیے ہیں۔

سات فروری 2025 کو بنائے گئے اس تصویری مجموعے میں حماس کی جانب سے ہفتے کو رہا کیے جانے والی تین اسرائیلی قیدی، بائیں سے دائیں اوور لیوی، ایلی شرابی، اوہد بن امی (اے ایف پی)

اسرائیل اور حماس کے مابین قیدیوں کے تبادلے کے تازہ ترین مرحلے میں ہفتے کو فلسطینی تنظیم حماس تین اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گی جبکہ اسرائیل 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

19 جنوری کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے پانچویں مرحلے میں مزید قیدیوں کا تبادلہ ہونے والا ہے لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پر امریکی قبضے کی تجویز پر ردعمل نے فائر بندی کے مستقبل کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا کر دیے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو ایک اسرائیلی گروپ نے حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ غزہ کی فائر بندی معاہدے پر قائم رہے جبکہ ٹرمپ کے غزہ کے کنٹرول سے متعلق بیان نے مشرق وسطیٰ اور اس سے باہر ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔

روئٹرز نے رپورٹ کیا کہ حماس کے مطابق سات اکتوبر 2023 کو قیدی بنائے گئے اوہد بن امی اور ایلی شرابی کے علاوہ ایک اور قیدی اوور لیوی کو ہفتے کو اسرائیل کے حوالے کیا جائے گا۔

حماس کی قیادت میں اسرائیلی جیلوں سے رہا ہونے والے تقریبا 600 فلسطینی قیدیوں کے بدلے اب تک 13 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔

اسرائیل اور حماس نے جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں اب تک چار مرحلوں میں قیدیوں کا تبادلہ مکمل کر لیا ہے۔

قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی میں فائر بندی کا مقصد معاہدے کے پہلے 42 دن کے مرحلے کے دوران 33 قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنانا ہے۔

حماس نے جمعے کو الزام عائد کیا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بھاری مشینری کے داخلے کو روکنے سے قیدیوں کی لاشیں نکالنے کا عمل متاثر ہو رہا ہے۔
غزہ میں حماس کے میڈیا آفس کے ترجمان سلامہ معروف نے صحافیوں کو بتایا کہ اس سے بلاشبہ ملبے تلے مرنے والے قیدیوں کو نکالنے کی صلاحیت متاثر ہو گی۔

دوسری جانب ٹرمپ کے بیان کے بعد پیدا ہونے والی غیر یقینی صورت حال کے درمیان، ییلا ڈیوڈ، جن کے بھائی ایویٹر اب بھی غزہ میں قید ہیں، نے ’مذاکراتی ٹیم پر زور دیا کہ وہ معاہدے کی حتمی تفصیلات کو مکمل کرنے اور تمام قیدیوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے آج کچھ کرے۔‘

انہوں نے کہا، ’یہ اس معاہدے کے تحت ہونا چاہیے، اور اگر ایسا نہیں ہوتا ہے، تو ہماری ریاست کی تاریخ پر ایک بہت بڑا سیاہ داغ رہے گا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسرائیلی نشریاتی ادارے چینل 14 کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نتن یاہو نے کہا کہ پہلے مرحلے کو عملی جامہ پہنانا ان کا ہدف ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک اگلے مرحلے کا تعلق ہے تو یہ بہت زیادہ پیچیدہ ہے لیکن مجھے امید ہے کہ ہم اسے حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نے اس سے قبل فلسطینیوں کو غزہ سے باہر منتقل کرنے کی تجویز پیش کی تھی، جس سے مشرق وسطیٰ اور دنیا کے دوسرے کئی ممالک بشمول پاکستان نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ 

علاقائی اور بین الاقوامی سخت رد عمل اور امریکی انتظامیہ کے ارکان کی جانب سے وضاحتوں کے باوجود ٹرمپ اپنے بیان پر ڈٹے ہیں۔

انہوں نے جمعرات کو اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا کہ غزہ کی پٹی کو اسرائیل جنگ کے اختتام پر امریکہ کے حوالے کر دے گا۔

’امریکہ کے کسی فوجی کی ضرورت نہیں ہو گی! خطے میں استحکام آئے گا۔‘

اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو ’رضاکارانہ‘ طور پر غزہ سے نکلنے والے فلسطینیوں کے لیے ایک لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق: کاٹز نے کہا کہ ’میں نے آئی ڈی ایف (فوجی) کو غزہ کے رہائشیوں کے لیے رضاکارانہ روانگی کے قابل بنانے کے لیے ایک منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔‘

اسرائیلی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ’وہ (غزہ کے فلسطینی) کسی بھی ملک میں جا سکتے ہیں جو انھیں قبول کرنے کے لیے تیار ہو۔‘

اس موقعے پر ثالث مصر نے بھی متنبہ کیا ہے کہ ٹرمپ کے منصوبے کے لیے اسرائیل کی حمایت ’جنگ بندی کے معاہدے پر مذاکرات کو کمزور اور تباہ کرتی ہے اور جنگ کو دوبارہ شروع ہونے کی جانب دھکیلتی ہے۔‘

فائر بندی کے دوسرے مرحلے پر مذاکرات پیر سے شروع ہونے والے تھے لیکن مذاکرات کی حیثیت کے بارے میں کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔

دوسرے مرحلے کا مقصد مزید قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنانا اور کشیدگی کے مستقل خاتمے کی راہ ہموار کرنا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا