اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس پاکستان کے چار روزہ دورے پہ ہیں۔ اس دورے کا بنیادی مقصد پاکستان میں موجود پناہ گزینوں کے دیرپا حل کا تلاش ہے۔
اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل نے آج دفتر خارجہ میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ اصلی پاکستان دیکھنے یہاں آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ قائد اعظم محمد علی جناح کا وژن، نصرت فتح علی خان، ملالہ یوسف زئی، عبدالستار ایدھی اور پاکستانی کرکٹ ٹیم کا پاکستان ہے۔
انتونیو گتریس نے کہا کہ ’ایک مرتبہ پہلے جب میں پاکستان آیا تو یہ ملک ایک فوجی کیمپ کی طرح تھا اور سوات سمیت طالبان ملک کے انتہائی قریب تھے۔ دہشت گردی اور سیکیورٹی کے مسائل تھے لیکن آج اسلام آباد اقوام متحدہ کا فیملی اسٹیشن ہے تو دیکھیں کتنی تبدیلی آ چکی ہے۔‘
پاکستان بھارت کشیدگی میں اقوام عالم کے کردار کے سوال پر انتونیو گتریس نے کہا کہ اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن پاک بھارت فائر بندی کی خلاف ورزی کا جائزہ لیتے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کو کشیدگی کے خاتمے کے لیے کام کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ دونوں ممالک کے مابین قیام امن کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔ چونکہ تمام مسائل کا حل مذاکرات اور گفت و شنید ہے اس لیے اقوام متحدہ پاکستان، بھارت امن کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
کشمیر کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو کام کرنے کی مکمل آزادی ہے۔ امید ہے بھارت بھی اقوام متحدہ فوجی مبصر مشن کو کام کرنے کی آزادی دے گا۔‘انتونیو گتریس اس سے قبل یو این ایچ سی آر کے کمشنر بھی رہ چکے ہیں اور اُسی سلسلے میں انہوں نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ بحیثیت اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل یہ اُن کا پہلا دورہ پاکستان ہے۔
پناہ گزینوں سے ملاقات:
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس کی پاکستان میں مقیم پناہ گزینوں سے بھی ملاقات ہوئی جس میں افغانستان، یمن اور تاجکستان کے پناہ گزین شریک تھے۔
دوران ملاقات ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی قوم نے افغان پناہ گزینوں کو چھت ہی نہیں بلکہ بہترین میزبانی اورآسائش فراہم کی۔ پاکستان اس وقت بھی 27 لاکھ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کررہا ہے۔ پاکستان نے اقوام متحدہ چارٹر کے تحت افغان پناہ گزینوں کو ترقی کے یکساں مواقع فراہم کیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ترکی کے بعد پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے والا دوسرا بڑا ملک پاکستان ہے، افغان جنگ کے دوران 45 لاکھ افغان پناہ گزین پاکستان آئے۔‘
اس موقع پر پناہ گزینوں کا کہنا تھا کہ ’پاکستان نے ہماری بہترین دیکھ بھال کی ہے۔ بہت سے مہاجرین کی پیدائش بھی پاکستان کی ہے، اس میزبانی کے لیے پاکستانی قوم کے شکر گزار ہیں۔‘
اقوام متحدہ اور موسمیاتی تبدیلی :
اسلام آباد میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق ہونے والی تقریب میں سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس نے کہا کہ ’پاکستان میں ترقیاتی اہداف کو موسمیاتی تبدیلیوں سے خطرات کا سامنا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک آبی معاہدہ موجود ہے جس میں عالمی بنک ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کو ایک ہتھیار نہیں بلکہ امن کا ضامن ہونا چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہمارا مشترکہ وژن موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا اور پائیدار ترقی ہے۔ بلین ٹری سونامی اور کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا خیر مقدم کرتاہوں۔‘
اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل دورہ شیڈول:
دفتر خارجہ کے مطابق سیکرٹری جنرل 17 فروری کی صبح افغان پناہ گزینوں کے بارے میں بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کریں گے جہاں وزیراعظم عمران خان اور انتونیو گتریس کانفرنس کا مشترکہ افتتاح کریں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل اور وزیر خارجہ سمیت یو این ایچ سی آر سربراہ مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔ کانفرنس کے بعد انتونیو گتریس نسٹ یونیورسٹی میں عالمی امن و استحکام مرکز جائیں گے۔ بعد ازاں انتونیو گتریس اقوام متحدہ امن مشن میں پاکستانی خدمات پر تصویری نمائش کا افتتاح کریں گے اور وہاں تعینات اہلکاروں سے ملاقات کریں گے۔ پیر کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی انتونیو گتریس کے اعزاز میں ایوان صدر میں عشائیہ دیں گے۔
اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل 18 فروری کو لاہور میں نوجوانوں سے خطاب کریں گے اور لاہور میں ہی پولیو مہم کا افتتاح کریں گے۔
اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل اسی روز دوپہر کو کرتارپور میں گردوارہ دربار صاحب کا دورہ کریں گے جہاں وہ ظہرانے میں شریک ہوں گے۔ بعد ازاں بادشاہی مسجد کے دورے کے بعد انہیں شاہی قلعے میں عشائیہ دیا جائے گا۔ انتونیو گتریس 19 فروری کو دورے کی تکمیل پر واپس روانہ ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 2005 میں زلزلے سے ہونے والی تباہی کے بعد ڈونر کانفرنس میں اقوام متحدہ جنرل سیکرٹری کوفی عنان نے اسلام آباد میں شرکت کی تھی۔