وزیر خارجہ کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے کشمیر پر اہم بات چیت

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی بات ہوئی اور وہ انتونیو گوئتریس کے شکر گزار ہیں جہنوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی بات ہوئی اور وہ انتونیو گوئتریس کے شکر گزار ہیں جہنوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔(اے ایف پی)

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت پلوامہ حملے جیسا ایک اور ڈرامہ رچانے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ آج دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئتریس سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے ان سے بھارت کے زیرانتظام جموں و کشمیر کی صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے گوئتریس کو بتایا کہ کشمیر کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے تناظر میں بھارت نئی شرارت کر سکتا ہے اور مودی حکومت پلوامہ حملے جیسا ڈرامہ کر کے جارحیت کا ارتکاب کر سکتی ہے۔ یو این سیکرٹری جنرل نے شاہ محمود قریشی کو بتایا کہ وہ پیرس میں ہیں اور وزیر اعظم مودی سے بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا کردار جاری رہے گا، لیکن بھارت آمادہ نہیں ہوتا۔

رواں سال 14 فروری  کو بھارتی سیکورٹی افواج کے ایک قافلہ کو جموں سری نگر قومی شاہراہ پر ایک مقامی کشمیری نوجوان خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی سے اڑا دیا تھا جس کے نتیجے میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے چھیالیس اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حملے کو جواز بنا کر بھارت نے چند روز بعد پاکستان کے علاقے بالاکوٹ پر مبینہ فضائی حملہ کیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ عالمی تنظیم کے انسانی حقوق کمشنر کو بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر بھیجا جائے تاکہ وہاں کی تازہ صورتحال سے دنیا اور سلامتی کونسل کے ممبران کو آگاہ کیا جا سکے۔

شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ انہوں نے سیکرٹری جنرل سے کہا کہ ہم سے تو پرامن رہنے کا کہا جا رہا ہے، لیکن دوسری طرف کشمیر میں کرفیو کا 20 واں روز ہے، اقوام متحدہ کے دفتر جانے کی کوشش پر بھی کشمیریوں پہ شیلنگ ہوئی اور تشدد کیا گیا۔ انہوں نے یہ یاد دہانی بھی کروائی کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بھارتی قدم یو این چارٹر کے منافی ہے اور پاکستان پانچ اگست کے اس اقدام کو پہلے ہی مسترد کر چکا ہے۔ 

انہوں نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کوکشمیر کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ خود جا کر حالات دیکھیں اور  سلامتی کونسل کے پانچ ممبر ممالک کو صورتحال کی نزاکت سے آگاہ کریں، یو این سیکرٹری جنرل بیان دیں گے تو اس کا اثر ہو گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ کشمیری عوام کی جانوں کی حفاظت کے لیے عالمی ادارہ فوری اقدامات اٹھائے تاکہ ایک اور انسانی المیے سے بچا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے خلاف اقوام متحدہ کو کردار ادا کرنا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی بات ہوئی اور وہ انتونیو گوئتریس کے شکر گزار ہیں جہنوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انتونیو گوئتریس نے انہیں بتایا کہ ان کی کشمیر کی تشویش ناک صورتحال پر گہری نظر ہے اور وہ اس سلسلے میں بھارتی وزیراعظم سے بات کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق انتونیو گوئتریس کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے لیے اپنا دفتر استعمال کرنے کی پیشکش کی تھی تاہم بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے یہ مذاکرات ممکن نہ ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ آج دنیا نے نام نہاد جمہوریت کا مکرہ چہرہ دیکھ لیا ہے جس نے اپنے ہی اپوزیشن رہمناؤں کو کمشیر کی صورتحال کا جائزہ لینے سے روک دیا۔

شاہ محمود قریشی کا اشارہ کانگریس کے صدر راہول گاندھی اور حزب اختلاف کے دیگر رہنماؤں کے دورہِ کشمیر کی جانب تھا جن کو ہفتے کے روز سری نگر آمد پر اگلی ہی پرواز سے واپس دہلی بھیج دیا گیا تھا۔

قریشی کا کہنا تھا کہ جب بھارتی حکومت اپنے ہی اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ بیٹھنے سے انکاری ہے تو وہ پاکستان کے ساتھ کیسے بات چیت کرے گی۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر عالمی برادری نے کشمیریوں کی آواز نہ سنی تو وہ مزاحمت کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔

   

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان