ایس ایچ او گلبرگ تیمور عباس کا مزید کہنا تھا کہ ملزم کے ذہن میں تھا کہ وہ مقتول کی لاش کو نہر میں ٹھکانے لگا دے گا اور نعش کسی کو ملے گی نہیں، اور پولیس اغوا برائے تاوان کا ملزم ڈھونڈتی رہے گی اور وقت کے ساتھ واقعہ ٹھنڈا ہو جائے گا۔
اغوا
عمر بن عمران 1998 میں ایک ووکیشنل سکول جانے کے لیے جیلفا شہر میں اپنے گھر سے نکلے اور کبھی واپس نہیں آئے، جن کے اغوا کے الزام میں ان کے 61 سالہ پڑوسی کو گرفتار کیا گیا ہے۔