وزیرستان: مغوی صدر چیمبر، کسٹم اہلکار اور ڈاکٹر کی بازیابی کے لیے ڈیڈ لائن

خیبرپختونخوا کے ضلعے جنوبی وزیرستان سے اغوا کیے گئے وزیرستان چیمبر آف کامرس کے صدر، دو کسٹم اہلکاروں اور ایک ڈاکٹر کی بازیابی کے حوالے سے وانا میں جمعے کو ہونے والے جرگے نے انتظامیہ کو مغویوں کی بازیابی کے لیے دو دن کا الٹی میٹم دیا ہے۔

دو نومبر 2013 کو ایک پاکستانی پولیس اہلکار وزیرستان کے قریب واقع بنوں میں پہرہ دیتے ہوئے۔ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں حالیہ کچھ عرصے سے امن و امان کے حالات مخدوش ہیں اور یہاں ٹارگٹ کلنگ اور اغوا کے واقعات سامنے آرہے ہیں (اے ایف پی)

خیبر پختونخوا کے ضلعے جنوبی وزیرستان سے اغوا کیے گئے وزیرستان چیمبر آف کامرس کے صدر، دو کسٹم اہلکاروں اور ایک ڈاکٹر کی بازیابی کے حوالے سے وانا میں جمعے کو ہونے والے جرگے نے انتظامیہ کو مغویوں کی بازیابی کے لیے دو دن کا الٹی میٹم دیا ہے۔

پولیس کے مطابق وزیرستان چیمبر آف کامرس کے صدر سیف الرحمٰن کو جمعرات کو دو کسٹم اہلکاروں سمیت اغوا کیا گیا تھا جبکہ ایک دوسرے واقعے میں ایک ڈاکٹر کو بھی اغوا کر لیا گیا۔

مغویوں کی بازیابی کے لیے ڈپٹی کمشنر و ضلعی پولیس سربراہ کی موجودگی میں جمعے کو ایک جرگے کا انعقاد ہوا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جنوبی وزیرستان لوئر سیاسی اتحاد کے سربراہ اور جرگے کے رکن تاج محمد وزیر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ جرگے نے انتظامیہ کو مغویوں کی بازیابی کے لیے دو دن کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’اگر ان دو دنوں میں مغوی افراد کو بازیاب نہیں کیا گیا تو ہم اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔‘

تاج محمد وزیر کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ نے ہمیں باور کروایا ہے کہ وہ مغویوں کی بازیابی کے لیے کوششیں کریں گے تاکہ ان کو جلد بازیاب کروایا جائے۔

اغوا کے یہ واقعات جنوبی وزیرستان لوئر میں برمل کے علاقے میں پیش آئے، جس کے حوالے سے ضلعی پولیس افسر آصف بہادر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’چیمبر آف کامرس کے صدر کسٹم اہلکاروں کے ساتھ انگور اڈہ سے وانا واپس آرہے تھے کہ راستے میں نامعلوم افراد نے انہیں اغوا کر لیا۔‘

دوسرے واقعے میں ہلال احمر پاکستان (پی آر سی ایس) کے ڈاکٹر نعمان اعجاز کو جنوبی وزیرستان کے ہی علاقے اعظم ورسک میں قائم میڈیکل کیمپ سے اغوا کرلیا گیا۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) خیبر پختونخوا نے واقعے کے حوالے سے جاری بیان میں بتایا کہ ڈاکٹر نعمان میڈیکل کیمپ میں بیٹھے تھے کہ نامعلوم مسلح افراد کیمپ میں داخل ہوئے اور انہیں اغوا کر لیا۔

وائی ڈی اے کے مطابق ڈاکٹر نعمان نے حال ہی میں بنوں میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس مکمل کیا ہے، وہ وزیرستان میں پی آر سی ایس کے ساتھ منسلک تھے جو وزیرستان میں صحت کے شعبے میں بہترین خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

لوئر وزیرستان کے ایک اعلیٰ پولیس عہدیدار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پی آر سی ایس کی جانب سے لگائے گئے میڈیکل کیمپ کے حوالے سے پہلے پولیس کی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔

تاہم عہدیدار کے مطابق دونوں واقعات میں اغوا کیے گئے افراد کی بازیابی کے لیے پولیس کی کوششیں جاری ہیں تاکہ انہیں بحفاظت بازیاب کروایا جائے۔

خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں حالیہ کچھ عرصے سے امن و امان کے حالات مخدوش ہیں اور یہاں ٹارگٹ کلنگ اور اغوا کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔

اس سے پہلے رواں سال جنوری میں لکی مروت کی قبول خیل مائن سے اٹامک انرجی کمیشن کے 17 ملازمین کو اغوا کیا گیا تھا، جن میں سے 10 کو بعد میں بازیاب کروا لیا گیا جبکہ باقی ابھی تک بازیاب نہیں کروائے جا سکے۔

انہی مغویوں کی بازیابی اور علاقے میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال کے حوالے سے جمعرات کو ایک قومی جرگہ بھی منعقد ہوا، جس میں مغویوں کی بازیابی کے لیے تین دن کی مہلت دی گئی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان