کراچی: رواں سال کے ابتدائی 16 دنوں میں بچوں کے اغوا کا تیسرا کیس رپورٹ

کراچی کے علاقے گارڈن میں پانچ سالہ علیان اور چھ سالہ علی رضا، جو پڑوسی ہیں، 14 جنوری کی صبح 12 بجے سے لاپتہ ہیں۔ دونوں بچے گارڈن حسن لشکری کے ایک ہی محلے کے رہائشی ہیں اور مدرسے سے واپس آنے کے بعد کھیلتے ہوئے غائب ہو گئے۔

27 مئی 2021 کو کراچی میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے شام کے لاک ڈاؤن کے نفاذ کے بعد پولیس ایک بند بازار میں گشت کر رہی ہے(آصف حسن/اے ایف پی)

کراچی میں جنوری کے پہلے 16 دنوں میں بچوں کے اغوا کا تیسرا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

پولیس کے مطابق ایک بچی کو بازیاب کرایا جا چکا ہے، لیکن حالیہ دنوں میں مزید دو بچوں کے اغوا کے واقعات نے شہریوں کو پریشان کر دیا ہے۔

کراچی کے علاقے گارڈن میں پانچ سالہ علیان اور چھ سالہ علی رضا، جو پڑوسی ہیں، 14 جنوری کی صبح 12 بجے سے لاپتہ ہیں۔ دونوں بچے گارڈن حسن لشکری کے ایک ہی محلے کے رہائشی ہیں اور مدرسے سے واپس آنے کے بعد کھیلتے ہوئے غائب ہو گئے۔

پولیس نے بچوں کے والدین کی مدعیت میں اغوا کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اغوا ہونے والے بچوں کے پڑوسی محمد آصف نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دونوں بچوں کے والدین انتہائی غریب ہیں۔ ایک کے والد دیہاڑی دار مزدور ہیں جبکہ دوسرے کے والد چوکیداری کرتے ہیں۔

بچوں کے والدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’ہم نے ہر ممکن جگہ ڈھونڈا، لیکن بچوں کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ کسی قسم کی دشمنی نہیں اور نہ ہی تاوان کے لیے کوئی کال موصول ہوئی ہے۔‘

پولیس نے اغواکاروں کے روٹ کا تعین کرنے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک مرد اور خاتون بچوں کو لے جا رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق بچوں کو گھر سے مسجد چوک کی طرف لے جایا گیا، جہاں سے ایک راستہ میوہ شاہ اور دوسرا گارڈن کی طرف جاتا ہے۔ اغواکار مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے بچوں کو چیل چوک میں اندرونی گلیوں کی طرف لے گئے۔

نارتھ کراچی سے صارم کا اغوا: نو دن گزرنے کے بعد بھی کوئی سراغ نہیں

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

نارتھ کراچی سے سات سالہ صارم سات جنوری کو مدرسے جانے کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا۔ صارم کے والد محسن پرویز نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا ’میرا بیٹا مدرسے سے چھٹی کے بعد واپس آتا تھا، لیکن اس دن وہ نہیں آیا۔ مسجد کی سیڑھیوں پر صارم کے دستانے ملے۔ مجھے یقین ہے کہ کسی نے اسے اغوا کر لیا ہے۔‘

ایس ایس پی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل انیل حیدر کے مطابق صارم کے والد کو پانچ لاکھ روپے تاوان کی کال موصول ہوئی ہے۔ یہ کال سعودی عرب اور ملتان کے نمبروں سے کی گئی ہے۔ واقعہ کے وقت فلیٹس میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے وقوعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں مل سکی تاہم اطراف کی فوٹیجز سے تفتیش جاری ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں بچوں کے اغوا کے بڑھتے ہوئے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو فوری کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس بچوں کے والدین سے مسلسل رابطے میں رہے اور فوری طور پر بچوں کو بازیاب کر کے رپورٹ پیش کرے۔ پولیس نے بچوں کی بازیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان