موسم کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے مصنوعی سیارے سمندر کی سطح سے نیچے نہیں دیکھ سکتے اور وہ روبوٹک گلائیڈرز جو سائنس دان براعظمی کنارے تک بھیجتے ہیں، کارآمد تو ہیں مگر سست رفتار اور مہنگے ہوتے ہیں۔
سمندر
ٹفنی اینڈ کو کمپنی کی 18 قیراط کی یہ گھڑی 1912 میں تین خواتین نے کیپٹن آرتھر روسٹرون کو دی تھی تاکہ وہ اپنے جہاز آر ایم ایس کارپاتھیا کا رخ شمالی بحر اوقیانوس میں برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوبتے ٹائی ٹینک کی طرف کریں، تاکہ مسافروں کو بچایا جا سکے۔