مریخ پر ماضی میں خلائی زندگی کے امکانات، سائنسدانوں کا دعویٰ

سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ سرخ سیارہ ممکنہ طور پر لاکھوں سال تک خلائی زندگی کے لیے سازگار رہا۔

مریخ پر چین کے ژورونگ روور کے ذریعے لی گئی تصویر (سی این ایس اے)

نئی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ مریخ پر کبھی نہ صرف سمندر موجود تھا بلکہ وہاں سورج، ریت اور ہلکی لہروں والے ایسے ساحل بھی تھے جہاں ’چھٹیاں گزاری‘ جاتی ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ مریخ کے شمالی حصے میں ایک وسیع و عریض سمندر موجود تھا، جو اس سیارے پر زندگی کے لیے زیادہ قابلِ رہائش ماحول فراہم کرتا تھا۔

پین سٹیٹ یونیورسٹی میں ارضیات کے اسسٹنٹ پروفیسر اور اس تحقیق کے شریک مصنف بینجمن کارڈیناس نے کہا: ’ہم مریخ پر ایسے مقامات دریافت کر رہے ہیں جو قدیم ساحلوں اور دریائی ڈیلٹاؤں کی طرح دکھائی دیتے ہیں۔

’ہمیں ہوا، لہروں اور ریت کے بے شمار آثار ملے، یہ واقعی ایک مکمل تفریحی ساحل جیسا منظر پیش کرتا ہے۔‘

یہ انکشافات چین کے ژورونگ مریخ روور سے حاصل شدہ ڈیٹا کی مدد سے ممکن ہوئے، جو 2021 میں سرخ سیارے پر اترا تھا۔

یہ روور ریڈار ٹیکنالوجی سے لیس تھا، جو مریخ کی سطح کے نیچے موجود چٹانوں کی ساخت کا تجزیہ کر سکتا تھا۔

یہ کم اور زیادہ فریکوئنسی والے ریڈار استعمال کرتے ہوئے زمین میں دبی ہوئی چٹانوں کی ساخت دیکھ سکتا ہے۔

محققین نے اس ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے مریخ کی سطح کے نیچے چھپی ہوئی چٹانوں کی تہیں دریافت کی ہیں، جو اس بات کا عندیہ دیتی ہیں کہ کبھی وہاں سمندر موجود تھا۔ ریڈار ڈیٹا میں ایسی ہی تہہ در تہہ ساخت دیکھی گئی جیسی زمین پر ساحلوں پر پائی جاتی ہے، جہاں تلچھٹ کی تہیں سمندر کی طرف ڈھلوان بناتی ہیں اور لہروں کے ذریعے پانی میں جمع ہوتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

کارڈیناس نے کہا: ’یہ بات ہمیں فوراً نمایاں لگی کیونکہ یہ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ وہاں لہریں موجود تھیں، جس کا مطلب ہے کہ پانی اور ہوا کے درمیان ایک متحرک تعامل تھا۔

جب ہم زمین پر ابتدائی زندگی کے آغاز پر نظر ڈالتے ہیں، تو یہ سمندر اور خشکی کے درمیان تعامل میں پروان چڑھی۔ لہٰذا، یہ دریافت قدیم قابلِ رہائش ماحول کی تصویر پیش کر رہی ہے، جو خرد حیاتیاتی زندگی (Microbial Life) کے لیے سازگار حالات مہیا کر سکتا تھا۔‘

یہ تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ مریخ ماضی میں آج کے مقابلے میں کہیں زیادہ نم تھا۔ محققین کا ماننا ہے کہ مریخ پر ایک وسیع سمندر کے ساتھ ساتھ عمومی طور پر لاکھوں سال تک گرم اور مرطوب ماحول رہا، جس دوران یہاں ممکنہ طور پر ایلین لائف کی موجودگی کا امکان ہو سکتا ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے میں ارضی اور سیاروی سائنس کے پروفیسر اور تحقیق کے مرکزی مصنف مائیکل مانگا نے کہا: ’ژورونگ روور کی صلاحیتوں نے ہمیں مریخ کی ارضیاتی تاریخ کو بالکل نئے زاویے سے سمجھنے کا موقع دیا ہے۔

’اس کے زیرِ زمین دیکھنے والے ریڈار نے ہمیں مریخ کی سطح کے نیچے جھانکنے کا موقع فراہم کیا، جس سے ہمیں وہ ارضیاتی تحقیق کرنے کا موقع ملا جو اس سے پہلے ممکن نہیں تھی۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’ٹیکنالوجی میں ہونے والی یہ حیرت انگیز ترقی بنیادی سائنسی تحقیق کو ممکن بنا رہی ہے، جو مریخ کے بارے میں بے شمار نئی معلومات فراہم کر رہی ہے۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی تحقیق