مجاور حسین ماضی کو ’یادِ ماضی عذاب ہے‘ سے تعبیر کرتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ میں نے حالات کی مجبوری کی وجہ سے کچھ ایسی کتابیں لکھی ہیں جنہیں میں باعثِ فخر نہیں سمجھتا۔ بے تحاشہ لکھتا رہا ہوں۔ ایسی کتابوں کی تعداد اردو اور ہندی میں ملا کر ایک ہزار 65 ہے۔
کتاب
لکھا ہوا کچھ بھی ہو، وہ ایک دم بے کار کبھی بھی نہیں ہوتا۔ کچھ نہ کچھ اس میں سے ایسا نکل آتا ہے جو نئے پڑھنے والے کو آگے بڑھا دیتا ہے۔